افغانستان میں مقامی پولیس کے اہلکار نے اپنے امریکی ساتھیوں پر فائرنگ کرکے دو فوجیوں کو ہلاک کر دیا ہے۔
اتحادی افواج کی طرف سے کابل میں جاری ہونے والے ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ یہ واقعہ جمعہ کو صوبہ فرح میں پیش آیا، اور جوابی کارروائی میں حملہ آور کو بھی ہلاک کر دیا گیا۔
’’حکام نے اس واقعے کے محرکات جاننے کے لیے تحقیقات شروع کر دی ہیں ... افغانستان میں تعینات امریکی افواج کی پالیسی کے تحت ہلاک ہونے والے فوجیوں کی شناخت ظاہر کرنے کا معاملہ امریکی محکمہ دفاع پر چھوڑ دیا گیا ہے۔‘‘
بیان میں واقعے کی مزید تفصیلات نہیں بتائی گئیں، مگر ذرائع ابلاغ کے مطابق حملہ آور کا تعلق دیہی سطح پر منظم کی جانے والی افغان پولیس سے تھا، جس کی تربیت امریکی افواج کر رہی ہیں۔
افغان پولیس اور فوج کے اہلکاروں کی طرف سے اپنے غیر ملکی ساتھیوں پر حملوں میں حالیہ دنوں میں نمایاں اضافہ ہوا ہے، جمعہ کو ہونے والا حملہ گزشتہ دو ہفتوں میں اپنی نوعیت کا چھٹا واقعہ ہے۔
امریکی حکام کا کہنا ہے کہ ان واقعات کی روک تھام میں مدد دینے کے لیے افغان اہلکاروں کی بھرتی سے متعلق جامع طریقہ کار بھی تجویز کیا گیا ہے، جب کہ امریکہ نے افغانستان میں اپنے جاسوسوں کی تعداد میں بھی اضافہ کر دیا ہے۔
افغانستان میں سرگرم عسکریت پسند بھی مقامی سکیورٹی کی وردیوں کا استعمال کرتے ہوئے بین الاقوامی افواج پر مہلک حملے کرتے آئے ہیں۔
اتحادی افواج کی طرف سے کابل میں جاری ہونے والے ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ یہ واقعہ جمعہ کو صوبہ فرح میں پیش آیا، اور جوابی کارروائی میں حملہ آور کو بھی ہلاک کر دیا گیا۔
’’حکام نے اس واقعے کے محرکات جاننے کے لیے تحقیقات شروع کر دی ہیں ... افغانستان میں تعینات امریکی افواج کی پالیسی کے تحت ہلاک ہونے والے فوجیوں کی شناخت ظاہر کرنے کا معاملہ امریکی محکمہ دفاع پر چھوڑ دیا گیا ہے۔‘‘
بیان میں واقعے کی مزید تفصیلات نہیں بتائی گئیں، مگر ذرائع ابلاغ کے مطابق حملہ آور کا تعلق دیہی سطح پر منظم کی جانے والی افغان پولیس سے تھا، جس کی تربیت امریکی افواج کر رہی ہیں۔
افغان پولیس اور فوج کے اہلکاروں کی طرف سے اپنے غیر ملکی ساتھیوں پر حملوں میں حالیہ دنوں میں نمایاں اضافہ ہوا ہے، جمعہ کو ہونے والا حملہ گزشتہ دو ہفتوں میں اپنی نوعیت کا چھٹا واقعہ ہے۔
امریکی حکام کا کہنا ہے کہ ان واقعات کی روک تھام میں مدد دینے کے لیے افغان اہلکاروں کی بھرتی سے متعلق جامع طریقہ کار بھی تجویز کیا گیا ہے، جب کہ امریکہ نے افغانستان میں اپنے جاسوسوں کی تعداد میں بھی اضافہ کر دیا ہے۔
افغانستان میں سرگرم عسکریت پسند بھی مقامی سکیورٹی کی وردیوں کا استعمال کرتے ہوئے بین الاقوامی افواج پر مہلک حملے کرتے آئے ہیں۔