رسائی کے لنکس

افغانستان: خودکش حملے میں دو افغان افسروں سمیت تین ہلاک


فائل فوٹو
فائل فوٹو

جنوبی افغانستان میں پیر کی صبح ہونے والے ایک خودکش بم دھماکے میں دو پولیس افسروں سمیت تین افراد ہلاک ہوگئے ہیں۔

حکام کے مطابق یہ واقعہ صوبہ قندھار میں اس وقت پیش آیا جب ایک خودکش حملہ آور نے اپنی گاڑی سرحدی پولیس کے قافلے سے ٹکرا دی۔ صوبائی گورنر کے ترجمان زلمے ایوبی کاکہنا ہے کہ اس حملے کا ہدف ایک بااثر پولیس سربراہ عبدالرزاق کی فورس تھی جن کے نائب کو گذشتہ ہفتے سپن بولدک میں خودکش حملہ کرکے ہلاک کردیا گیا تھا۔

عبدالرزاق کا کہنا تھا ”انھوں نے میرے نائب پر حملہ کیا اور اب میرے لوگوں کو نشانہ بنارہے ہیں“۔ انھوں نے کہا کہ خودکش حملہ آور کے پاس سے پاکستانی شناختی کارڈ برآمد ہوا ہے لیکن ان کے بقول ”انھیں اپنے علاقے سے نکال باہر کریں گے“۔

طالبان نے اس حملے کی ذمہ داری قبول کی ہے۔

دریں اثناء افغانستان میں تعینات بین الاقوامی افواج کا کہنا ہے کہ مشرقی افغانستان میں اس کے ایک فضائی حملے میں غلطی سے تین افغان پولیس افسر مارے گئے ہیں۔

ملک میں اتحادی افواج کی کارروائیوں میں عام شہریوں اور افغان فورسز کے اہلکاروں کی ہلاکتوں پر صدر حامد کرزئی اور مغربی ملکوں کے درمیان کشیدگی چلی آرہی ہے۔

یہ تازہ واقعہ اتوار کو اس وقت پیش آیا جب دے کنڈی صوبہ میں گشت پر معمور بین الاقوامی فوجیوں نے کچھ لوگوں کو بظاہر حملے کی تیاری کرتے ہوئے دیکھ کر فضائی حملے کی درخواست کی تاہم بعد ازاں معلوم ہوا کہ یہ لوگ افغان پولیس کے اہلکار تھے۔

نیٹو کے طرف سے جاری ہونے والے بیان میں کہا گیا ہے کہ کارروائیوں سے قبل انتہائی احتیاط کے باوجود بھی بظاہر عام شہری اور اہلکار ان کا نشانہ بن جاتے ہیں۔

تقریباً ایک ماہ سے زائد عرصے میں اتحادی افواج کی غلطی سے پیش آنے والا یہ تیسرا واقعہ ہے۔ اس سے قبل گذشتہ ماہ دو مختلف واقعات میں چھ افغان فوجی مارے جاچکے ہیں۔

XS
SM
MD
LG