افغانستان کے مغربی اور مشرقی حصوں میں جمعرات کو الگ الگ بم دھماکوں میں اطلاعات کے مطابق کم ازکم اٹھارہ افراد ہلاک ہو گئے جن میں سکیورٹی اہلکار بھی شامل ہیں۔
حکام نے بتایا کہ مشرقی لغمان صوبے میں ایک فوجی قافلے میں شامل گاڑی بارودی سرنگ کی زد میں آنے سے پانچ فوجی ہلاک ہو گئے۔ دوسرا حملہ جنوبی قندھار صوبے میں ہوا جہاں ایک خودکش بمبار نے دھماکا کر کے تین پولیس اہلکاروں کو بھی موت کی نیند سلا دیا۔
فوری طور پر کسی نے ان حملوں کی ذمہ داری قبول نہیں کی ہے لیکن افغان حکام تشدد کی ان کارروائیوں کی ذمہ داری طالبان شدت پسندوں پر عائد کرتے ہیں۔
ادھر شورش زدہ ہلمند صوبے میں بھی ایک بس سڑک کنارے نصب بم سے ٹکرانے سے کم از کم دس افراد ہلاک ہوگئے۔ بس میں سوار افراد ایک شادی کی تقریب میں شرکت کرنے جارہے تھے۔
حکام نے بتایا کہ مشرقی لغمان صوبے میں ایک فوجی قافلے میں شامل گاڑی بارودی سرنگ کی زد میں آنے سے پانچ فوجی ہلاک ہو گئے۔ دوسرا حملہ جنوبی قندھار صوبے میں ہوا جہاں ایک خودکش بمبار نے دھماکا کر کے تین پولیس اہلکاروں کو بھی موت کی نیند سلا دیا۔
فوری طور پر کسی نے ان حملوں کی ذمہ داری قبول نہیں کی ہے لیکن افغان حکام تشدد کی ان کارروائیوں کی ذمہ داری طالبان شدت پسندوں پر عائد کرتے ہیں۔
ادھر شورش زدہ ہلمند صوبے میں بھی ایک بس سڑک کنارے نصب بم سے ٹکرانے سے کم از کم دس افراد ہلاک ہوگئے۔ بس میں سوار افراد ایک شادی کی تقریب میں شرکت کرنے جارہے تھے۔