عمران خان اور دیپکا کی نئی فلم 'بریک کے بعد' بھارت کے ساتھ ساتھ پاکستان میں بھی ناکام ہوگئی ہے ۔ ماڈرن لو اسٹوری کے گرد گھومتی 'بریک کے بعد' ناظرین کے ذہن کو گھما گئی ہے۔ فلم کی کہانی ریلیشن شپ یعنی رشتوں کو بنیاد بناکر لکھی گئی ۔ فلم کو صرف پچاس فیصد ناظرین کی اوپننگ ملی۔ کل یعنی اتوار تک فلم کے ناظرین کی تعداد میں اضافہ ہو ا تاہم آج فلم کے ناظرین مزید کم ہوگئے۔ ویسے بھی پرسوں سے محرم شروع ہوگیا ہے، لہذا اب فلم کو بھی بریک لگ جائے گا۔
رنبیر کپورآدھی رات کو دیپکا کے گھر پر
اب ایک خبر ممبئی سے ۔۔۔!!!بالی ووڈ میں اگر پریم کہانیاں پروان چڑھتی ہیں تو ان سے کچھ درد بھرے افسانے بھی جنم لیتے ہیں ۔ کچھ ایسا ہی رنبیر کپور اور ڈیپکا کی پریم کہانی میں ہوتا نظرآرہا ہے۔ کہنے کو تو دونوں ایک سال ہوا الگ ہوگئے ہیں لیکن اب خبر آئی ہے کہ دومہینے پہلے رنبیر نے آدھی رات کو دپیکا کے گھر کے باہر ہنگامہ کھڑاکردیا تھا ۔ دیپکا کے گھرمیں گھسنے کے لئے رنبیر نے اس کی عمارت کے چوکیدار سے ضد کی تھی ۔ دپیکا ان دنوں کروڑ پتی تاجر وجے ملایا کے بیٹے سدھارتھ ملایا کے ساتھ ڈیٹنگ میں مصروف تھیں ۔ وہی ان دنوں دیپکا کے بوائے فرینڈ تھے۔
رات کے تقریباً ایک بجے رنبیر کو اپنے گھر کے باہر دیکھ کر دیپکا کے ہوش اڑ گئے۔ رنبیر دیپکا سے ملنا چاہتے تھے مگر وہ ملنے سے قاصر تھیں۔ دپیکا کا گھر کوزی ہوم اپارٹمنٹ پالی ہل میں ہے جبکہ رنبیر کا کرشنا راج بنگلہ بھی ان کے اپارٹمنٹ کے قریب ہی ہے۔ چوکیدار نے رنبیر کو دروازے پر روک لیا جس پر رنبیر نے دیپکا کو فون کیا۔ وہ فون پر چلا رہا تھا پلیز مجھے اندر آنے دو ۔۔ آئی ایم سوری۔۔۔ میں تم سے بات کرنا چاہتا ہوں ۔۔۔
تماشہ کہیں بڑھ نہ جائے یہ سوچ کر دیپکا نے انہیں گھر کے اندر بلا لیا ۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ رنبیر سواایک بجے اندر گیا تھا اور پونے دو بجے گھر سے باہر آیا۔
اب کچھ باتیں آنے والی فلموں کی۔۔۔
کھیلیں ہم جی جان سے
آشوتوش گوواریکر کی فلم "کھیلیں ہم جی جان سے" نوجوان بھارتی انقلابی رہنما سوریہ سین کی کہانی ہے جنہوں 1930ء میں چٹ گاوٴں میں اپنے ساتھیوں کے ساتھ ملکی انگریزوں کے خلاف بغاوت کی تھی ۔ فلم میں مرکزی کردار نبھایا ہے ابھی شیک بچن نے ۔ لگان اور جودھا اکبر کے بعد یہ آشوتوش کی تیسری پیریڈفلم ہے۔ فلم کی کہانی ایک کتاب "ڈو اینڈ ڈائی" سے لی گئی ہے۔
پھنس گئے اوباما
سبھاش کپور کی فلم "پھنس گئے اوباما" ریسیشن پر مبنی فلم ہے ۔ فلم کے کردار دیسی ہیں لیکن ان کا کردار امریکی صدر براک اوباما سے ملتا جلتا ہے۔ فلم میں انڈرورلڈ سے جڑے ایک آدمی کا بھی کردار ہے جو کہانی کا ایک اہم جز بھی ہے۔
اے فلیٹ
تھرلر مووی ہے۔ راہول اپنے پتا کی موت اور لاپتہ گرل فرینڈ کی تلاش میں امریکا سے ممبئی آتا ہے ۔ وہ دونوں واقعات کی وجہ جاننے کے لئے اپنے فلیٹ میں جاتا ہے تو فلیٹ میں قید ہوجاتا ہے۔ فلیٹ میں ایک روح کا بسیرا ہے جو راہول کو فلیٹ سے باہر نہیں آنے دیتی۔ اس روح کا راہول سے کیا رشتہ ہے یہی کہا نی کا ایک موڑ ہے۔
اللہ کے بندے
نئے ہدایتکار فاروق کبیر نے فلم "اللہ کے بندے" میں چائلڈ ریمانڈ کی سچائی پر روشنی ڈالتی ہے۔ وجے اور یعقوب بارہ سال کی عمر میں پہلا قتل کرتے ہیں جس کے جرم میں انہیں قید ہوجاتی ہے۔ جیل میں سدھرنے کے بجائے وہ اور بگڑجاتے ہیں ۔ وہ جیل سے نکل کر جرائم کی دنیا کے بادشا ہ بن جاتے ہیں ۔
فلم میں فاروق کبیر نے معصوم عمر میں کرائم میں پھنس جانے والے بچوں کی طرف توجہ دلائی ہے ۔ انہوں نے اور شرمن جوشی نے فلم میں اداکاری بھی کی ہے۔