رسائی کے لنکس

تل ابیب کے محنت کش کو اپنے منفرد مکان سے بے دخلی کا سامنا کیوں؟


محنت کش نسیم کاہلوں بحیرہ روم کے ساحل پر بنائے غارمیں بنائے اپنےگھرمیں جسےانہوں نے پچاس برس میں ایک عجوبہ گھر بنا دیا ،فوٹو اے پی،28 جون 2023
محنت کش نسیم کاہلوں بحیرہ روم کے ساحل پر بنائے غارمیں بنائے اپنےگھرمیں جسےانہوں نے پچاس برس میں ایک عجوبہ گھر بنا دیا ،فوٹو اے پی،28 جون 2023

کیا آپ آج کے دور میں کسی ایسے غار کا تصور کر سکتے جسے کسی تنہا شخص نے کسی دور دراز ساحل پر ایک سخت چٹان کو کھود کر بنایا ہو ، پھر اس غار میں پچاس سال تک اکیلے ہی کام کر کے اسے ایک ایسی منفرد رہائش گا ہ کی شکل دے دی ہو جس میں رکھی جانے والی ہر چیز کچرے کے کسی ڈھیر سے اکٹھی کی ہو؟ مگر اسے اس مہارت سے سجایا گیا ہو کہ وہ آرٹ کا ایک منفرد نمونہ بن گیا ہو۔ جی ہاں ایک ایسا ہی غار بحیرہ روم کے ایک ساحل پر موجود ہے، جہاں اس وقت ہم آپ کو لیے جا رہے ہیں۔

یہ کہانی ہے تل ابیب کے ایک بے گھر مگر محنت کش شخص نسیم کاہلوں کی جس نے بحیرہ روم کے ایک ساحل پر ایک چٹان میں نہ صرف ایک غارکھودا بلکہ اس غار کو ایک ایسی منفرد اور فنکارانہ زیر زمین رہائش گاہ میں تبدیل کر دیا ہے جس میں متعدد کمروں، سیڑھیوں اور سرنگوں کا ایک نیٹ ورک ہے ، جس کے فرش رنگا رنگ ٹائلوں سے بنے ہیں اور جس کی دیواریں مختلف آرائشی چیزوں سےمزین ہیں ۔

لیکن نسیم کاہلوں کا کمال یہ ہے کہ انہوں نے غار میں استعمال کی جانے والی تمام چیزیں کچرے کے ڈھیروں سے چنی ہیں،اور جن چیزوں کو لوگوں نےبے کار سمجھ کر پھینک دیا تھا انہوں نے اپنی ذہانت ، فنکاری اور مہارت سے انہیں ایک نئی زندگی دی ہے۔

کاہلوں کاغارمیں بنا ٹائلٹ جو کچرے سے اکٹھی کی گئی ٹائلوں سے مزین ہے ، فوٹو اے پی ، 28 جو ن 2023
کاہلوں کاغارمیں بنا ٹائلٹ جو کچرے سے اکٹھی کی گئی ٹائلوں سے مزین ہے ، فوٹو اے پی ، 28 جو ن 2023

اس غار کی تعمیر اور آرائش و زیبائش دو چار برس کی بات نہیں ہے بلکہ نصف صدی کا قصہ ہے۔ اس غار میں ٹیلی فون لائن اور بجلی کی سہولت تک موجود ہے۔

کاہلوں، جو اس وقت 77 برس کے ہو چکے ہیں، کہتے ہیں کہ انہیں اپنا یہ گھر بنانے میں 50 برس لگے ہیں۔ اور اب انہیں یہ پریشانی درپیش ہے کہ اسرائیل کی حکومت اتنی محنت اور وقت صرف کر کے بنائے جانے والے گھر سے انہیں بے دخل کرنا چاہتی ہے۔

اسرائیل کے ماحولیاتی تحفظ کے ادارے نے انہیں اس غار سے بے دخلی کا نوٹس بھیجا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ ان کا تعمیراتی ڈھانچہ غیر قانونی ہے اور اس سے ساحلی پٹی کو خطرہ لاحق ہے ۔ کاہلوں اپنی نصف صدی کی محنت کا ثمر چھوڑنے کو تیار نہیں ہیں اور نوٹس کے خلاف اپیل دائر کر رہے ہیں۔

نسیم کاہلوں کے بنائے غار کے باہر جمع شدہ کچرے سےاکٹھی کی گئی اشیا کا ایک منظر، فوٹو اے پی 28 جون 2023
نسیم کاہلوں کے بنائے غار کے باہر جمع شدہ کچرے سےاکٹھی کی گئی اشیا کا ایک منظر، فوٹو اے پی 28 جون 2023

اس کہانی کی شروعات نصف صدی قبل 1973 میں اس وقت ہوئی جب نسیم کاہلوں نے تل ابیب کے شمال میں ہرزلیہ بیچ پر سمندر سے کچھ فاصلے پر سخت ریتلی چٹانوں کے قریب ایک خیمہ لگا کر اپنا ڈیرہ ڈالا تھا ۔

لیکن سمندر کی لہروں سے اپنے کمزور خیمے کو لاحق خطرے کے پیش نظر وہ کوئی مضبوط ٹھکانہ چاہتے تھے ۔ مگر اس کے لیے ان کے پاس نہ تو وسائل تھے اور نہ ہی کوئی زمین ۔صرف قریب واقع چٹانیں ہی انہیں کوئی مضبوط ٹھکانہ دے سکتی تھیں اور چٹانوں کو کھود نا کسی تنہا انسان کے بس کی بات نہیں تھی ۔

لیکن ایک مضبوط اور خوبصورت گھر بنانے کی سخت ضرورت اورشدید خواہش تھی اور کوہلوں کی جوانی کا دور ۔ پھر کیا تھا ، انہوں نے کدال اٹھائی اور چٹانوں کی کھدائی شروع کر دی ۔

جیسے جیسے عمر ڈھلتی گئی ، غار گہرا ہوتا گیا جو ان کی خواہش کے مطابق ایک مضبوط گھر تو بن گیا مگر وہ اب بھی ایک بے رنگ و روغن غار ہی تھا۔

نسیم کاہلوں اپنے غار سے بنے گھر کے دہانے پر، فوٹواے پی 28 جون 2023
نسیم کاہلوں اپنے غار سے بنے گھر کے دہانے پر، فوٹواے پی 28 جون 2023

اب ان کے دل میں اس مضبوط گھر کو ایک خوبصورت گھر میں تبدیل کرنے کی خواہش نے جنم لیا ۔وسائل تو اب بھی نہیں تھے لیکن ان کے پاس وقت اور جذبے کا سرمایہ بہت تھا۔ سو انہوں نے اپنی اس خواہش کی تکمیل کے لیے اس کا استعمال جاری رکھا ۔

اس بار انہوں نے تل ابیب کی کچرہ گاہوں کا رخ کیا اور وہاں سے مختلف رنگوں کی ٹائلیں، سرامکس، آرائشی پتھر، عمارتی لکڑیوں کے ٹکڑے ، بوتلیں اور ان اشیا کو چننا شروع کیا جو ان کے کسی کام آسکتے تھے۔

آہستہ آہستہ نسیم کاہلوں نے ان اشیا کو فنکاری سے استعمال کر کے اپنی غار کو آرٹ کا ایک منفرد اور دلکش نمونہ بنا دیا۔

کاہلوں کے گھر کی پہلی منزل کے تقریباً ہر کمرے کا فرش مختلف نمونوں کی رنگ برنگی ٹائلوں اور دیواریں شیشے کی بوتلوں کو خوبصورت انداز میں ترتیب دیے گئے نمونوں سے سجائی گئی ہیں ۔

نسیم کاہلوں کے غار سے بنے گھر میں ویلکم ہوم کا ایک پتھر ، فوٹو اے پی ،28 جون 2023
نسیم کاہلوں کے غار سے بنے گھر میں ویلکم ہوم کا ایک پتھر ، فوٹو اے پی ،28 جون 2023

کاہلوں کا کہنا ہے کہ ان کا یہ گھر بہت مضبوط اور بہت خوبصورت ہے۔ وہ اپنے گھر کو ایک گھر نہیں بلکہ عجوبہ گھر یا عجائب گھر کہتے ہیں، جسے بہت سے مقامی لوگ دیکھنے کے لیے آتے ہیں اور کاہلوں خوشی خوشی انہیں اپنی محنت سے تیار کردہ منفرد آرٹ کے نمونے کو دکھاتے ہیں ۔

ایسو سی ایٹڈ پریس کے ایک سوال پر کاہلو ں نے بتایا کہ ان کے پاس یہ زیر زمین گھر بنانے کا اجازت نامہ تو نہیں ہے۔لیکن یہ بات بھی مدنظر رکھی جانی چاہیے کہ بجلی کے ادارے نے انہیں برسوں پہلے بجلی کی لائن فراہم کر دی تھی۔

نسیم کاہلوں اپنi زیر زمین تعمیر کردہ رہائش گاہ میں ،فوٹو اے پی،28 جون 2023
نسیم کاہلوں اپنi زیر زمین تعمیر کردہ رہائش گاہ میں ،فوٹو اے پی،28 جون 2023

کاہلوں کا غار تل ابیب سے 13 کلومیٹر کے فاصلے پر ہرزلیہ کے مضافات میں ہے۔ یہاں 800 سال پرانا وہ قلعہ بھی ہے جہاں صلاح الدین ایو بی کی رچرڈ دی لائن ہارٹ سے جنگ ہوئی تھی۔ یہاں اسرائیل کا وہ اسلحہ ڈپو بھی موجود ہے جسے 30 سال قبل متروک کر دیا گیا تھا۔

ماحولیاتی تحفظ کی وزارت کا کہنا ہے کہ کاہلوں نے پچھلے 50 برسوں میں "چٹان کو نمایاں نقصان پہنچایا ہے ، جس سے عوام کے لیے خطرہ بڑھ گیا ہے اور ساحل پر عوام کے گزرنے کی جگہ کو کم کر دیا ہے ۔

نسیم کاہلوں بحیرہ روم کے ساحل پر اپنی زیر زمین رہائش گاہ کی بالکونی پر بیٹھے ہیں، فوٹو اے پی ،28 جون 2023
نسیم کاہلوں بحیرہ روم کے ساحل پر اپنی زیر زمین رہائش گاہ کی بالکونی پر بیٹھے ہیں، فوٹو اے پی ،28 جون 2023

وزارت کا یہ بھی کہنا ہے کہ ہرزلیہ میونسپلٹی اور دیگر حکام برسوں گزر جانے کے باوجود اس مسئلے کے حل میں ناکام رہے ہیں جس کے بعد وزارت کو بے دخلی کا نوٹس جاری کرنا پڑا۔

وزارت کا مزید کہنا ہے کہ ہرزلیہ میونسپلٹی نے کاہلوں کے لیے متبادل رہائش گاہ تلاش کر لی ہے۔

جب کہ کاہلوں اپنی عمر بھر کی محنت کے ثمر کو کسی صورت چھوڑنے کو تیار نہیں ہیں ۔ ان کا موقف ہے کہ انہوں نے نصف صدی میں ایک چٹان کو آرٹ کا ایک نادر نمونہ بنا دیا ہے۔

وہ کہتے ہیں کہ ان کی محنت اور فن کو سراہتے ہوئے ان کے گھر کو ایک عجائب گھر قرار دیاجانا چاہئے اور انہیں اپنی باقی زندگی اس گھر میں گزارنے کی اجازت دی جانی چاہیے ۔

بحیرہ روم کے ساحل پر ایک چٹان میں بنے نسیم کاہلوں کے گھر کا ایک منظر ،فوٹو اے پی،28 جون 2023
بحیرہ روم کے ساحل پر ایک چٹان میں بنے نسیم کاہلوں کے گھر کا ایک منظر ،فوٹو اے پی،28 جون 2023

کاہلوں کے دوستوں اور خاندان والوں نے غار میں بنی رہائش گاہ کے قانونی دفاع کے لیے فنڈ اکٹھے کرنے شروع کر دیے ہہیں۔ جبکہ کاہلوں کہتے ہیں کہ وہ جیتے جی کسی صورت نصف صدی کی محنت سے تعمیرکردہ اپنے منفرد گھر کو نہیں چھوڑیں گے۔

انہوں نے کہاہے کہ ،"میں یہاں سے کہیں نہیں جاؤں گا۔ میں یہاں دفن ہونے کے لیے تیار ہوں ۔"

آپ کیا کہتے ہیں نسیم کوہلوں کے اس منفرد مکان کو ان کی ملکیت میں رکھنے کے لئے کیا کرنا چاہئے ؟ کمنٹ بکس میں ضرور لکھئے گا۔

( اس رپورٹ کا مواد اے پی سے لیا گیا ہے)

XS
SM
MD
LG