بالی وڈ اداکارہ ایشوریا رائے بچن کو بیرونِ ملک جائیداد بنانے کے کیس میں بھارت کے تحقیقاتی ادارے انفورسمینٹ ڈائریکٹوریٹ نے پوچھ گچھ کے لیے طلب کر لیا ہے۔
بھارتی ذرائع ابلاغ کے مطابق 48 سالہ اداکار کا نام پاناما پیپرز میں آیا تھا اور ان پر الزام ہے کہ انہوں نے بیرونِ ملک جائیدادیں بنا رکھی ہیں۔
رپورٹس کے مطابق تحقیقاتی ادارے نے ملک سے باہر جائیدادوں سے متعلق پوچھ گچھ کے لیے ایشوریا کو سمن جاری کیا ہے۔ تاہم وہ جواب جمع کرانے کے لیے مزید وقت چاہتی ہیں۔
انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ نے پاناما پیپرز کے سلسلے میں بالی وڈ سپر اسٹار امیتابھ بچن کی بہو ایشوریا رائے کو پہلے بھی دو مرتبہ طلب کیا تھا لیکن وہ بیان جمع کرانے کے لیے پہلے بھی وقت مانگ چکی ہیں۔
واضح رہے کہ انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ مبینہ طور پر بیرونِ ملک رقوم منتقل کرنے کے کیس کی 2017 سے تحقیقات کر رہا ہے۔
اس سے قبل انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ نے بچن خاندان کو نوٹس جاری کرتے ہوئے کہا تھا کہ وہ 2004 سے اب تک بیرونِ ملک رقوم کی ترسیل کی تفصیلات فراہم کریں۔
تحقیقات کے دوران ایشوریا رائے بیرونِ ملک رقوم بھیجنے کا ریکارڈ جمع کرا چکی ہیں۔ تاہم بھارتی ذرائع ابلاغ کا کہنا ہے کہ تحقیقاتی ایجنسی اداکارہ کا بیانِ حلفی ریکارڈ کرنا چاہتی ہے۔
یاد رہے کہ تحقیقاتی صحافت کی بین الاقوامی تنظیم انٹرنیشنل کنسورشیئم آف انویسٹی گیٹیو جرنلسٹس (آئی سی آئی جے) نے 2016 میں دنیا کے مختلف ملکوں سے تعلق رکھنے والی کئی اہم شخصیات کی بیرونِ ملک جائیدادوں کی تفصیلات کا انکشاف کیا تھا۔
پاناما پیپرز میں دنیا کے مختلف ملکوں سے تعلق رکھنے والی کئی سیاست دانوں، کاروباری شخصیات اور شوبز سے تعلق رکھنے والی شخصیات کے نام سامنے آئے تھے۔ اس فہرست میں بھارت سے تعلق رکھنے والی 300 سے زیادہ شخصیات کے نام تھے۔
پاناما پیپرز میں جن افراد کے نام آئے تھے ان میں سے بیشتر پر الزام تھا کہ انہوں نے ٹیکس بچانے کے لیے آف شور کمپنیاں بنائی تھیں یا بیرونِ ملک کمپنیوں میں شیئر حاصل کیے تھے۔
ایشوریا کے سسر امیتابھ بچن پر الزام تھا کہ وہ بیرونِ ملک موجود بلک شپنگ کمپنی لمیٹڈ، لیڈی شپنگ لمیٹڈ، ٹریژر شپنگ لمیٹڈ اور ٹرام شپنگ لمیٹڈ کمپنی کے ڈائریکٹر ہیں۔ تاہم اداکار اس کی تردید کرتے رہے ہیں۔