رسائی کے لنکس

ہلاکت کی افواہوں کے باوجود نائن الیون پر ایمن الظواہری کا مبینہ ویڈیو پیغام


فائل فوٹو
فائل فوٹو

امریکہ میں نائن الیون کے واقعات کے 20 برس مکمل ہونے پر القاعدہ کے سربراہ ایمن الظواہری کی ایک ویڈیو سامنے آئی ہے جس میں وہ امریکی فوج کے افغانستان سے انخلا، یروشلم اور رواں برس کے آغاز پر شام میں روسی افواج کو نشانہ بنانے کا تذکرہ کر رہے ہیں۔

البتہ یہ واضح نہیں ہو سکا کہ یہ ویڈیو کب کی ہے اور یہ کہاں ریکارڈ کی گئی ہے۔

یہ ویڈیو ایسے وقت میں سامنے آئی ہے جب چند ماہ قبل یہ افواہیں زیرِ گردش تھیں کہ مصری نژاد ایمن الظواہری انتقال کر چکے ہیں۔

خبر رساں ادارے 'ایسوسی ایٹڈ پریس' کی رپورٹ کے مطابق جہادی تنظیموں کی ویب سائٹس کی نگرانی کرنے والے ادارے 'سائٹ' انٹیلی جنس گروپ کا کہنا ہے کہ یہ ویڈیو ہفتے کو جاری کی گئی ہے۔

البتہ 'سائٹ' کا دعویٰ ہے کہ ایمن الظواہری کی ویڈیو میں 20 سال بعد افغانستان سے امریکی فوج کے انخلا کا ذکر ہے۔ لیکن افغانستان کی تازہ ترین صورتِ حال کا تذکرہ نہیں ہے جس سے بظاہر اس ویڈیو کی حالیہ ریکارڈنگ کی نشاندہی نہیں ہوتی۔ کیوں کہ امریکی افواج کے انخلا کا فیصلہ بھی گزشتہ برس امریکہ اور طالبان کے درمیان دوحہ میں ہونے والے امن معاہدے میں ہوا تھا۔

اس ویڈیو میں ایمن الظواہری کہتے ہیں کہ ''یروشلم کبھی بھی یہودیوں کا نہیں ہو گا۔'' انہوں نے القاعدہ کے حملوں کی تعریف بھی کی جس میں جنوری میں شام میں روسی فوجیوں کو نشانہ بنانا بھی شامل تھا۔

سائٹ کی ڈائریکٹر ریٹا کیٹز نے ٹوئٹ کیا کہ "ہو سکتا ہے کہ ایمن الظواہری انتقال کر گئے ہوں، اگر ایسا ہے تو یہ (ویڈیو) جنوری 2021 یا اس کے بعد کسی وقت کی ہو سکتی ہے۔"

الظواہری سال 2011 میں اسامہ بن لادن کی پاکستان کے شہر ایبٹ آباد میں امریکی کارروائی میں ہلاکت کے بعد القاعدہ کے سربراہ بنے تھے۔

ایمن الظواہری کی ویڈیو کا دورانیہ 61 منٹ 37 سیکنڈ ہے اور اسے گروپ کے نشریاتی ادارے 'اسحاب' میڈیا کی جانب سے جاری کیا گیا ہے۔

واضح رہے کہ 2020 کے اواخر سے یہ افواہیں گردش کر رہی تھیں کہ القاعدہ کے سربراہ علالت کے باعث انتقال کرگئے۔ اور ہفتے تک ان کی زندہ ہونے سے متعلق کوئی ویڈیو یا ثبوت سامنے نہیں آیا تھا۔

خیال رہے کہ حالیہ برسوں میں القاعدہ کو اپنے حریفوں بشمول شدت پسند گروہ داعش سے مقابلے کا سامنا رہا ہے۔ داعش نے 2014 میں عراق اور شام کے بڑے حصوں پر قبضہ کرتے ہوئے وہاں 'خلافت' کا اعلان کیا تھا اور خطے کے کئی ممالک تک اپنے دائرہ کار کو پھیلانے کی کوشش کی تھی۔

البتہ عراق اور شام میں 'داعش کی خلافت' کا خاتمہ کردیا گیا تھا۔ لیکن اس کے جنگجو اب بھی فعال ہیں اور حملے کر رہے ہیں۔ داعش کے سربراہ ابو بکر البغدادی اکتوبر 2019 میں شمال مغربی شام میں امریکی فورسز کی ایک کارروائی میں ہلاک ہوئے تھے۔

اس خبر میں شامل معلومات خبر رساں ادارے 'ایسوسی ایٹڈ پریس' سے لی گئی ہیں۔

XS
SM
MD
LG