القاعدہ کا ایک اہم رکن امریکہ میں عدالتی کارروائی شروع ہونے سے چند دن قبل انتقال کر گیا۔
1998 میں افریقہ میں امریکی سفارتخانوں پر بم حملے میں مبینہ طور پر ملوث ابو انس الیبی کی موت نیویارک میں جمعہ کو ہوئی۔
ان کے وکیل برنارڈ کلینمین کا کہنا ہے کہ ان کے موکل ہیپاٹائٹس سی اور جگر کے سرطان میں مبتلا تھے اور جمعہ کو نیویارک کے ایک اسپتال میں ان کی موت ہو گئی۔
لیبیا سے تعلق رکھنے والے الیبی اور ایک سعودی شخص خالد الفواذ کے خلاف مقدمے کا آغاز 12 جنوری کو ہونا تھا۔ ان دونوں پر تنزانیہ اور کینیا میں بم حملوں کا الزام تھا جس میں دو سے زائد افراد ہلاک ہوئے تھے۔
برنارڈ کا کہنا تھا کہ ان کے موکل الیبی کی صحت گزشتہ ماہ تیزی سے گرنا شروع ہو گئی تھی۔
الیبی کو اکتوبر 2013ء میں امریکی اسپیشل فورسز نے لیبیا کے دارالحکومت طرابلس سے ایک کارروائی کر کے حراست میں لیا تھا۔
وہ امریکی تحقیقاتی ادارے "ایف بی آئی" کی انتہائی مطلوب دہشت گردوں کی فہرست میں بھی شامل تھے۔