اقوام متحدہ کی تعلیمی، علمی و ثقافتی تنظیم (یونیسکو) کی کمیٹی برائے عالمی ورثہ نے سال 2015 کے دوران عالمی ورثے کی فہرست میں 27 املاک کو شامل کیا ہے، جن میں ٹیکساس میں سان انتونیو کے الامو کی ثقافت بھی شامل ہے۔
یونیکسو کے پینل کے اس قسم کے اعلان کے ذریعے عالمی سطح پر ایسے مقامات کی اہمیت کو تسلیم کرنے اور اِنھیں محفوظ بنایا جاتا ہے۔
یونیسکو نے ٹیکساس کی امریکی ریاست کے شہر، سان انتونیو میں ’الامو‘ کے آثار قدیمہ کو پانچ دیگر ’مسیحی مشنز‘ کے مقامات کی طرح، اہم ثقافتی ورثہ قرار دینے کا اعلان کیا ہے۔ مشنز کے دیگر مقامات پہلے ہی یونیسکو کی فہرست میں شامل ہیں۔
اِنھیں اٹھارہویں صدی عیسوی میں کیتھولک حضرات نے قائم کیا تھا، جس کا مقصد مقامی افراد میں مسیحیت کے پیغام کو پھیلانا تھا۔
داخلہ امور کی امریکی وزیر، سیلی جیول نے اس فیصلے کا خیر مقدم کرتے ہوئے کہا ہے کہ ’یہ مشنز ہسپانوی اور مقامی ثقافتوں کے تانے بانے کی آمیزش کی علامت ہیں، جو امریکی ورثے کا اہم جُزو ہیں‘۔
اب ’الامو‘ کے آثار 160 سے زائد ملکوں کے 1000 سے زائد مقامات کی فہرست میں درج ہو گئے ہیں، جن میں دنیا کے اہم ثقافتی اور قدرتی مقامات شامل ہیں، جن میں ایریزونا کے ’گرینڈ کینیون‘، بھارت کا ’تاج محل‘، آسٹریلیا کا ’گریٹ بیریئر ریف‘ اور برطانیہ کے ’اسٹونہنج‘ کے مشہور مقامات آجاتے ہیں۔
ٹیکساس کے پانچ مشنز یہ ہیں: سان انتونیو ڈی ولیرو ’دی الامو‘؛ سان ہوزے کا ’سان میکول دی اگایو’؛ نیسترا سنورا دی لا پوریسیما؛ سان فرانسسکو کا دی لا اسپندا؛ اور سان جوان کا کیپسی ترانو۔ یہ ریاست ٹیکساس میں’ فرسٹ ورلڈ ہیریٹیج‘ کے مقامات ہیں، جب کہ یہ امریکہ کے 23 اہم آثاروں میں شامل ہیں۔