امریکہ کے وفاقی تفتیشی ادارے (ایف بی آئی)نے بتایا ہے کہ سعودی عرب میں پیدا ہونے والا ایک شخص جو 15سے زیادہ برس تک امریکہ میں رہتا رہا، اُس کے بارے میں کہا جاتا ہے کہ وہ القاعدہ کی عالمی سطح کی کارروائیوں کا سرغنہ ہے۔
ادارے کا کہنا ہے کہ تفتیش کرنے والوں کے خیال میں 35سالہ عدنان شُکری جمع ، 2003ء میں خالد شیخ محمد کے پکڑے جانے کے بعد اِس عہدے پر فائز ہوا۔ خالدشیخ نے11ستمبر 2001ء کے امریکہ پر حملوں کی منصوبہ بندی کی تھی۔
ایف بی آئے کے اسپیشل ایجنٹ برائن لے بلانک نے بتایا ہے کہ ہوسکتا ہے کہ شُکری جمع اوساما بن لادن اور القاعدہ کے دیگر اعلیٰ لیڈروں کے ساتھ باقاعدہ رابطے میں ہو۔ لے بلانک نے یہ بھی بتایا کہ حکام کے خیال میں شُکری جمع بھرتی اور حملوں کی سازباز میں سرگرمی سے ملوث ہے۔
لے بلانک کہتے ہیں کہ شُکری جمع کا نام 2009ء میں نیو یارک سٹی کے سب وے نظام پر حملے کی سازش کرنے والے تین ملزموں میں شامل ہے۔ اُن پریہ بھی شبہ ہے کہ اُنھوں نے ناروے اور برطانیہ میں حملوں کی سازش کے سلسلے میں کردار ادا کیا۔
شُکری جمع القاعدہ کے وہ واحد سرغنہ ہیں جن کے بارے میں کہا جاتا ہے کہ وہ کسی وقت قانونی طور پر امریکہ میں مستقل قیام کرتے تھے۔ تفتیش کاروں کا خیال ہے کہ وہ نیو یارک اور فلوریڈا میں رہ چکے ہیں۔
2004ء میں امریکی اٹارنی جنرل نے اُنھیں ‘واضح اور موجود خطرے ’کی علامت قرار دیا تھا۔