القاعدہ کے رہنما ایمن الظواہری نے الجزائر کے عوام کو مشرق وسطیٰ کے دوسرے ممالک کی پیروی میں اپنی حکومت کا تختہ الٹنے اور لیبیا کے عوام کو ایک اسلامی ریاست قائم کرنے کو کہا ہے۔
اسلامی ویب سائٹس پر بدھ کو جاری کیے گئے ایک ویڈیو پیغام میں ظواہری کا کہنا تھا کہ الجزائر کے لوگ تیونس اور لیبیا کی مثال پر غور کریں جہاں رواں سال ہونے والی احتجاجی تحریکوں کے ذریعے طویل عرصے سے حکمرانی کرنے والے رہنماؤں کے اقتدار کا خاتمہ کر دیا گیا۔
13 منٹ کے پیغام میں لیبیا کو ’’مغربی سازشوں‘‘ کے بارے میں متنبہ کرنے کے علاوہ یہ دعویٰ بھی کیا گیا کہ نیٹو لیبیا کے عوام کو اسلامی عقیدے سے منحرف ہونے پر بھی مجبور کرے گی۔
مصر میں پیدا ہونے والے الظواہری نے اگست میں ہونے والے اُس سرحد پار حملے کی تعریف کی جس میں شدت پسندوں نے آٹھ اسرائیلیوں کو ہلاک کر دیا تھا۔
اس سے قبل جولائی میں منظر عام پر آنے والے ایک پیغام میں القاعدہ کے رہنما نے شام کی جمہوریت پسند مہم کی حمایت کرتے ہوئے مظاہرین کو امریکہ اور اسرائیل کے خلاف تحریک چلانے پر بھی زور دیا تھا۔
رواں سال شمالی افریقہ اور مشرق وسطیٰ میں ’عرب اسپرنگ‘ کے نام سے منصوب حکومت مخالف تحریکوں میں القاعدہ کے کردار کے حوالے سے کوئی واضح شواہد سامنے نہیں آئے ہیں۔