بھارتی وزیر خارجہ سشما سوراج کے بعد بھارتی پنجاب کے وزیراعلیٰ امریندر سنگھ نے بھی کرتار پور بارڈر کھولنے کی تقریب میں شرکت کے لیے پاکستان آنے سے معذرت کرلی ہے ۔
انہوں نے پنجاب میں دہشت گردی اور سرحد پر بھارتی فوجیوں کی ہلاکت کےالزامات کو انکار کی وجہ قرار دیا۔
اتوار کو بھارتی پنجاب کے وزیراعلیٰ امریندرسنگھ نے کہا کہ کرتار پور سرحد کا کھولا جانا سکھ برادری کیلئے قابل ستائش اقدام ہے تاہم میں تقریب کا حصہ نہیں بن سکتا۔
انہوں نے کہا کہ کنٹرول لائن پر روزانہ بھارتی فوجی مارےجار ہے ہیں یا زخمی ہو رہے ہیں،امن کے بجائے کشیدگی میں اضافہ ہو رہا ہے۔
امریندر سنگھ نے کہا کہ کشیدگی اور ہلاکتوں کا سلسلہ تھما تو گردوارہ کرتارپور صاحب پر حاضری دوں گا،امید ہے پاکستانی وزیراعظم دونوں ممالک کو امن کے راستے پر گامزن کریں گے۔
ادھرسابق کرکٹر نوجوت سنگھ سدھو نے وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کو خط لکھا ہے جس میں انہوں نے کرتار پور راہداری کے لیے شرکت کی دعوت قبول کرتے ہوئے کہا ہے کہ دورہ پاکستان کے لیے ان کی درخواست بھارتی وزارت خارجہ میں جمع ہے۔
انہوں نے کہا کہ امید ہے کرتار پور بارڈر کھلنے سے دلوں کی سرحدیں بھی کھلیں گی اور دونوں ممالک ایک دوسرے کے قریب آسکیں گے۔
بدھ 28 نومبر کو کرتار پور راہداری کھولنے کا سنگ بنیاد رکھا جائے گا جس میں شرکت کے لیے وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے بھارتی ہم منصب سشما سوراج اور بھارتی پنجاب کے وزیر اعلیٰ امریندر سنگھ کو بھی پاکستان آنے کی دعوت دی تھی ۔