امریکہ کے وزیر خارجہ مائیک پومپیو نے بدھ کے روز کہا کہ کوریا کی جنگ میں ہلاک ہونے والے کچھ امریکی اہل کاروں کی باقيات آئندہ چند ہفتوں میں واپس آ سکتے ہیں۔
تاہم باقيات کی تعداد اور واپسی کی تاریخ کے متعلق کچھ نہیں بتایا گیا۔
پومپیو نے ٹیلی وژن پر دکھائی جانے والی وائٹ ہاؤس کی کابینہ میٹنگ میں کہا کہ ہمیں توقع ہے کہ آئندہ چند ہفتوں میں باقيات کی پہلی کھیپ ہمیں مل جائے گی۔ یہ ان کا وعدہ تھا اور اس لیے یقینی طور پر وہاں پیش رفت ہو رہی ہوگی۔
دونوں ملکوں کے عہدے داروں نے اتوار اور پیر کے روز شمالی اور جنوبی کوریا کی سرحد پر ملاقات کی تاکہ 1950 اور 1953 کے درمیان کوریا ئی جنگ میں ہلاک ہونے والے امریکی اہل کاروں کی باقيات کی واپسی میں تعاون کو آگے بڑھایا جائے ۔
پومپیو نے اس سے پہلے کہا تھا کہ سنگا پور میں صدر ٹرمپ اور شمالی کوریا کے سربراہ کم جونگ ان کے درمیان 12 جون کی ملاقات میں ایک معاہدہ طے پا گیا تھا۔
امریکہ اور شمالی کوریا نے جنگ میں ہلاک ہونے والے امریکی اہل کاروں کی باقيات کی تلاش 1996 میں شروع ہوئی تھی لیکن 2005 میں جوہری تنازع پر کشیدگیوں میں اضافے کے بعد یہ مہم معطل کر دی گئی۔
تلاش کا کام معطل ہونے سے پہلے خیال ہے کہ 220 امریکی اہل کاروں کی باقيات ڈھونڈ لی گئیں تھیں۔
محکمہ دفاع کے مطابق کوریا کی جنگ میں 36000 سے زیادہ امریکی اہل کار ہلاک ہوئے تھے جب ایک اندازے کے مطابق 7800 ابھی تک لاپتا ہیں۔
لڑائی کسی امن معاہدے کی بجائے جنگ بندی کے معاہدے کے تحت ختم ہوئی تھی جس کا مطلب یہ ہے کہ دونوں کوریا تکنیکی اعتبار سے اب بھی حالت جنگ میں ہیں۔
دونوں ملکوں کے درمیان فائر بندی معاہدے کی 65 ویں سالگرہ 27 جولائی کو ہے۔