جنوبی کوریا کی ایک عدالت نے جمعہ کو قتل کے جرم میں ایک امریکی شہری کو 20 سال قید کی سزا سنائی ہے۔
اس شخص پر 1997ء میں سیول کے ایک ریسٹورنٹ میں نوجوان کو قتل کرنے کا الزام تھا۔
کیلیفورنیا سے تعلق رکھنے والا 36 سالہ آرتھر پیٹرسن 1999ء میں سیول سے امریکہ چلا گیا تھا اور اسے گزشتہ ستمبر میں جنوبی کوریا کے حوالے کیا گیا۔
آرتھر اور اس کا امریکی دوست ایڈورڈ لی دونوں ہی 22 سالہ طالب علم چو چونگ پل کے قتل کے وقت وہاں تھے۔ ایڈوروڈ کو پہلے 22 سال قید کی سزا سنائی گئی تھی لیکن بعد ازاں ناکافی شواہد پر اسے رہا کر دیا گیا تھا۔
آرتھر کو بھی شروع میں شواہد کو خراب کرنے کے الزام میں 18 ماہ کی قید سنائی گئی تھی۔ جس چاقو سے قتل کیا گیا وہ آرتھر کا تھا جس نے واردات کے بعد اس چاقو کو کہیں پھینک دیا تھا۔
قتل کے وقت دونوں ملزمان نو عمر تھے اور وہ اس قتل کا ذمہ دار ایک دوسرے کو ٹھہراتے رہے تھے۔
اپنی رہائی کے بعد آرتھر امریکہ چلایا گیا جب کہ حکام نے اس واقعے کی مزید تحقیقات شروع کر دی تھیں۔
آرتھر کے والد جنوبی کوریا میں امریکی افواج کے لیے کام کرتے تھے اور اسی بنا پر وہ بھی اپنے والد کے ساتھ اس ملک میں آیا تھا۔