امریکہ کے دو تیراکوں نے پیر کو دیر گئے ریو اولمپکس میں نئے اولمپک ریکارڈ بناتے ہوئے طلائی تمغے جیتے ہیں۔
21 سالہ رائن مرفی نے 100 میٹر کا بیک سٹروک تیراکی کا مقابلہ 51.97 سیکنڈ میں جیت کر اولمپک کا نیا ریکارڈ بنایا لیکن وہ یہ فاصلہ 51.94 سینڈ میں طے کرنے کا عالمی ریکارڈ نہیں توڑ سکے۔
مرفی کی فتح سے ان مقابلوں میں امریکہ کی چھٹی مسلسل اولمپک برتری بھی برقرار رہی ہے۔
19 سالہ للی کنگ نے خواتین کا 100 میٹر بریسٹ سٹروک تیراکی مقابلہ ایک منٹ اور 4.93 سیکنڈ میں طے کر کے ایک اور اولمپک ریکارڈ قائم کیا اور سونے کا تمغہ حاصل کیا۔
ان مقابلوں کے ابتدائی راؤنڈ میں للی کی روسی تیراک یولیا ایفامووا کے ساتھ خاصی تلخی ہوئی تھی۔ 24 سالہ یولیا عالمی چیمپیئن تھیں اور انھیں ممنوعہ دوا استعمال کرنے کی پاداش میں 16 ماہ تک معطلی کا سامنا بھی کرنا پڑا تھا۔
فتح کے بعد للی کنگ نے این بی سی کو دیے گئے ایک انٹرویو میں کہا کہ "مجھے امید ہے کہ میں نے (ڈوپنگ سے متعلق پیغام دے دیا ہے)، ہم اب بھی شفاف طریقے سے اولمپک گیمز میں مقابلہ کر سکتے ہیں اور ایسا ہی ہونا چاہیے۔"
یولیا اور چھ دیگر روسی تیراکوں کو پہلے ریو اولمپکس میں شریک ہونے سے روک دیا گیا تھا لیکن بعد ازاں اولمپک انٹرنیشنل کمیٹی نے انھیں اس کی اجازت دے دی تھی۔
جمناسٹک کے مقابلوں میں چین کی ٹیم جاپان کے مقابلے میں شکست سے دو چار ہوئی جب کہ روس نے چاندی کا تمغہ حاصل کیا۔ جمناسٹک مقابلوں میں امریکہ پانچویں نمبر پر رہا۔
شمشیر زنی میں امریکہ کی ابتہاج محمد نے پہلا میچ تو جیتا لیکن دوسرے میچ میں انھیں شکست کا سامنا کرنا پڑا۔
امریکی ریاست نیوجرسی سے میں پیدا ہونے والے سیاہ فام مسلمان امریکی ابہتاج محمد کا کہنا تھا کہ وہ کھیلوں سے بہت لگاؤ رکھتی ہیں لیکن بعض اوقات انھیں اپنی جگہ بنانے کے لیے بڑی تگ و دو کرنا پڑتی ہے۔
28 سالہ ابتہاج شمشیر زنی میں امریکہ میں دوسرے اور دنیا میں بارہویں نمبر پر ہیں۔