رسائی کے لنکس

رکنِ قومی اسمبلی اور ٹی وی میزبان عامر لیاقت حسین انتقال کر گئے


آغا خان اسپتال انتظامیہ نے وائس آف امریکہ کو تصدیق کی ہے کہ عامر لیاقت حسین کی موت واقع ہو گئی ہے اور انہیں مردہ حالت میں اسپتال لایا گیا تھا۔  
آغا خان اسپتال انتظامیہ نے وائس آف امریکہ کو تصدیق کی ہے کہ عامر لیاقت حسین کی موت واقع ہو گئی ہے اور انہیں مردہ حالت میں اسپتال لایا گیا تھا۔  

رکنِ قومی اسمبلی اور ٹی وی میزبان ڈاکٹر عامر لیاقت حسین انتقال کر گئے ہیں۔ وہ سیاست کے ساتھ ساتھ مختلف ٹی وی چینلز پر میزبانی کے فرائض بھی انجام دیتے رہے تھے۔

وائس آف امریکہ کے محمد ثاقب کے مطابق آغا خان اسپتال کی انتظامیہ نے تصدیق کی ہے کہ عامر لیاقت حسین کو مردہ حالت میں اسپتال لایا گیا تھا۔

ریسکیو ادارے چھپیاکے ترجمان نے بھی وائس آف امریکہ کو بتایا کہ جمعرات کی صبح عامر لیاقت کو ان کی رہائش گاہ سے مردہ حالت میں ہی اسپتال منتقل کیا گیا تھا۔

پولیس کا کہنا ہے کہ عامر لیاقت حسین کی موت کی وجوہات سے متعلق کچھ کہنا قبل از وقت ہو گا۔ ایس ایس پی رحیم شیرازی کے مطابق متوفی کے پوسٹ مارٹم کے لیے خاندان کی رضا مندی ضروری ہے اور اب تک خاندان کے کسی فرد نے رابطہ نہیں کیا۔

ان کے بقول اگر عامر لیاقت کے خاندان کی جانب سے پوسٹ مارٹم نہیں کرایا جاتا تو پولیس موت کی وجہ جاننے کے لیے خود پوسٹ مارٹم کرائے گی۔

پولیس نے عامر لیاقت حسین کی رہائش گاہ کا معائنہ بھی کیا ہے جب کہ ملازمین سے پوچھ گچھ بھی کی گئی ہے۔

پولیس حکام نے وائس آف امریکہ کو بتایاہے کہ عامر لیاقت کے ملازمین کے مطابق متوفی کو بدھ کی شب سینے میں درد ہوا تھا اور اصرار کے باوجود وہ اسپتال نہیں گئے۔

پولیس کے مطابق ملازمین کا کہنا ہے کہ عامر لیاقت کے کمرے سے چیخوں کی آواز بھی سنائی دی تھی جس کے بعد جب کمرے کا دروازہ کھٹکھٹایا گیا تو کوئی جواب نہیں ملا جس پر ملازم نے پولیس کی ہیلپ لائن پر فون کر کے پولیس کو مطلع کیا۔

عامر لیاقت نے حال ہی میں ٹک ٹاکر سیدہ دانیہ شاہ سے تیسری شادی کی تھی۔ بعد ازاں جوڑے کے درمیان اختلافات کے بعد دانیہ نے عدالت میں خلع کا دعویٰ دائر کیا تھا اور کئی الزامات عائد کیے تھے۔ اس تنازع کے بعد سے عامر لیاقت سوشل میڈیا پر تنقید کی زد میں تھے جب کہ انہوں نے خود بھی کئی ویڈیو بیانات جاری کیے تھے اور ملک چھوڑنے کا اعلان کیا تھا۔

عامر لیاقت حسین نے نجی ٹی وی چینل 'جیو' پر مذہبی پروگرام 'عالم آن لائن' سے ٹی وی اسکرین کا سفر شروع کیا تھا اور اسی شو سے انہیں شہرت ملی۔ اس کے علاوہ ایک عرصے تک وہ جنگ اخبار میں 'لاؤڈ اسپیکر' کے عنوان سے کالم بھی لکھتے رہے۔

بعد ازاں وہ مختلف ٹی وی چینلز پر ٹاک شوز، گیم شوز اور خصوصی ٹرانسمیشنز کرتے رہے۔ پاکستانی ٹی وی چینلز پر رمضان ٹرانسمیشن کا ٹرینڈ بھی عامر لیاقت نے ہی شروع کیا تھا اور وہ مسلسل کئی سال تک ٹی وی چینلز پر رمضان کے خصوصی شوز کرتے رہے۔ تاہم ان کے بیشتر شوز متنازع بیانات اور غیر سنجیدگی کی وجہ سے تنقید کی زد میں بھی رہے۔

عامر لیاقت حسین نے اپنے سیاسی کریئر کا آغاز متحدہ قومی موومنٹ سے کیا تھا جس کے ٹکٹ پر وہ 2002 سے 2007 تک رکن قومی اسمبلی تھے۔ وہ سابق فوجی صدر پرویز مشرف کے دور میں وزیرِ مملکت برائے مذہبی امور بھی رہے تھے۔

عامر لیاقت 2018 کے عام انتخابات میں تحریکِ انصاف کے ٹکٹ پر کراچی سے رکنِ قومی اسمبلی منتخب ہوئے تھے لیکن انہوں نے اس وقت کے وزیرِ اعظم عمران خان کے خلاف تحریکِ عدم اعتماد پیش ہونے پر پارٹی قیادت سے راہیں جدا کر لی تھیں۔

عامر لیاقت حسین کے انتقال کی خبر نشر ہونے کے بعد قومی اسمبلی کے اسپیکر راجہ پرویز اشرف نے اسمبلی کا جاری اجلاس جمعے کی شب پانچ بجے تک کے لیے ملتوی کر دیا ہے۔

XS
SM
MD
LG