کراچی —
پاکستانی موسیقی پر نوجوان اور ٹیلنٹیڈ فنکاروں کا راج ہے۔ اسی لئے یہاں کی میوزک انڈسٹری روز بہ روز ترقی کی نئی منزلیں طے کررہی ہے۔ آج موسیقی کی فیلڈ میں آنے والوں کی کوئی کمی نہیں۔ یہ ایک ایسا ٹیلنٹ ہے جس میں پاکستان کو خود کفیل بھی کہیں تو بے جا نہ ہوگا۔
عینی خالد بھی ایسی ہی جواں سال اور باصلاحیت سنگر ہیں جن کا نام آتے ہی زبردست قسم کے ہپ ہوپ گانے ذہن میں گونجنے لگتے ہیں جن کا ردھم اور گائیکی بہت جاندار ہوتی ہے۔ اور بھوربن میں ہونے والے میوزیکل ایونٹ میں تو انہوں نے اس تاثر کو سچ ثابت بھی کیا۔
پاکستان کے خوبصورت تفریحی مقام بھوربن کے پرل کانٹی نینٹل ہوٹل میں عینی خالد کی ہلے گلے اور توانائی سے بھرپور پرفارمنس نے بھرپور رنگ جما کر حاضرین کو بھی ناچنے گانے پر مجبور کردیا۔
عینی کے علاوہ پاکستان کے لیجنڈری ڈرامہ رائٹر انورمقصود اور اداکار بہروز سبزواری بھی شام کی رنگینوں میں چار چاند لگانے کو موجود تھے۔ عینی اپنے مخصوص بلیک جیکٹ، جینز اور ہائی ہیلز میں اسٹیج پر آئیں اور آتے ہی چھا گئیں۔
پینتالیس منٹ کی ’ہائی وولٹیج‘ پرفارمنس کا آغاز عینی نے ’کیا یہی پیار ہے‘ سے کیا اور بہت سے ہٹ نمبرز کے بعد اختتام اپنے شہرہ آفاق گانے ’ماہیا‘ پر کیا۔
فنکشن میں موجود افراد کو بھی عینی نے اپنے ساتھ شامل رکھا اور آڈینز میں سے لوگوں کو بلا کر ان کے درمیان گانے کا مقابلہ کرایا جس سے سبھی نے خوب انجوائے کیا۔
'وائس آف امریکا' سے بات چیت میں عینی نے کا کہنا تھا، ”مجھے پاکستان کے مختلف شہروں میں پرفارم کر کے بہت مزہ آرہا ہے۔ بھوربن میں پرفارم کرتے ہوئے تھوڑا ڈر رہی تھی کیونکہ یہاں کراوٴڈ بہت سنجیدہ اور ریزرو لگ رہا تھا۔ لیکن جیسے ہی میوزک شروع ہوا، سب ہی ’چارج‘ ہوگئے۔ سب نے ہی میری بہت حوصلہ افزائی کی۔ یہ شام اور پرفارمنس خود میرے لئے بھی یادگار بن گئی ہے۔“
عینی کا یہ بھی کہنا تھا کہ انہیں امید ہے آئندہ بھی یہاں پرفارم کرنے کا موقع ملے گا۔ تقریب کی میزبانی کے فرائض فلم اسٹار نور نے انجام دئیے۔
عینی خالد بھی ایسی ہی جواں سال اور باصلاحیت سنگر ہیں جن کا نام آتے ہی زبردست قسم کے ہپ ہوپ گانے ذہن میں گونجنے لگتے ہیں جن کا ردھم اور گائیکی بہت جاندار ہوتی ہے۔ اور بھوربن میں ہونے والے میوزیکل ایونٹ میں تو انہوں نے اس تاثر کو سچ ثابت بھی کیا۔
پاکستان کے خوبصورت تفریحی مقام بھوربن کے پرل کانٹی نینٹل ہوٹل میں عینی خالد کی ہلے گلے اور توانائی سے بھرپور پرفارمنس نے بھرپور رنگ جما کر حاضرین کو بھی ناچنے گانے پر مجبور کردیا۔
عینی کے علاوہ پاکستان کے لیجنڈری ڈرامہ رائٹر انورمقصود اور اداکار بہروز سبزواری بھی شام کی رنگینوں میں چار چاند لگانے کو موجود تھے۔ عینی اپنے مخصوص بلیک جیکٹ، جینز اور ہائی ہیلز میں اسٹیج پر آئیں اور آتے ہی چھا گئیں۔
پینتالیس منٹ کی ’ہائی وولٹیج‘ پرفارمنس کا آغاز عینی نے ’کیا یہی پیار ہے‘ سے کیا اور بہت سے ہٹ نمبرز کے بعد اختتام اپنے شہرہ آفاق گانے ’ماہیا‘ پر کیا۔
فنکشن میں موجود افراد کو بھی عینی نے اپنے ساتھ شامل رکھا اور آڈینز میں سے لوگوں کو بلا کر ان کے درمیان گانے کا مقابلہ کرایا جس سے سبھی نے خوب انجوائے کیا۔
'وائس آف امریکا' سے بات چیت میں عینی نے کا کہنا تھا، ”مجھے پاکستان کے مختلف شہروں میں پرفارم کر کے بہت مزہ آرہا ہے۔ بھوربن میں پرفارم کرتے ہوئے تھوڑا ڈر رہی تھی کیونکہ یہاں کراوٴڈ بہت سنجیدہ اور ریزرو لگ رہا تھا۔ لیکن جیسے ہی میوزک شروع ہوا، سب ہی ’چارج‘ ہوگئے۔ سب نے ہی میری بہت حوصلہ افزائی کی۔ یہ شام اور پرفارمنس خود میرے لئے بھی یادگار بن گئی ہے۔“
عینی کا یہ بھی کہنا تھا کہ انہیں امید ہے آئندہ بھی یہاں پرفارم کرنے کا موقع ملے گا۔ تقریب کی میزبانی کے فرائض فلم اسٹار نور نے انجام دئیے۔