امریکی نمائندہ خصوصی برائےافغان مفاہمت، زلمے خلیل زاد نے پیر کے روز اپنا عہدہ چھوڑ دیا۔ اس بات کا اعلان امریکی وزیر خارجہ اینٹنی بلنکن کی جانب سے جاری ایک بیان میں کیا گیا ہے۔
بلنکن نے کہا کہ یہ اعلان افغانستان سے متعلق سفارت کاری کے حوالے سے قیادت میں تبدیلی کا غماز ہے۔
زلمے خلیل زاد کے بارے میں وزیر خارجہ نے کہا کہ امریکی عوام کے لیے ان کی عشروں تک جاری رہنے والی خدمات پر میں ان کا مشکور ہوں۔
انھوں نے کہا کہ ان کی جگہ نمائندہ خصوصی برائے افغانستان کا عہدہ تھامس ویسٹ سنبھالیں گے، جو اس سے قبل معاون نمائندہ خصوصی کے فرائض انجام دیتے رہے ہیں۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ ویسٹ اُس وقت کے نائب صدر بائیڈن کی قومی سلامتی کی ٹیم اور نیشنل سیکیورٹی کونسل کے اسٹاف میں شامل تھے۔
بلنکن نے کہا کہ ویسٹ اب سفارتی کوششوں کی قیادت کریں گے، یہ وزیر خارجہ اور محکمہ خارجہ کے بیورو آف ساؤتھ اور سینٹرل ایشیئن افئیرز میں معاون وزیرخارجہ کی مشاورت کا کام سر انجام دیں گے اور دوحہ میں افغانستان سے متعلق امریکی مفادات کے حوالے سے کابل کے لیے امریکی سفارت خانے سے قریبی رابطہ برقرار رکھیں گے۔
بیان میں امریکی وزیر خارجہ نے کہا کہ ان کی خدمات پر میں ایمبسیڈر خلیل زاد کا شکریہ ادا کرتا ہوں اور نمائندہ خصوصی کا عہدہ سنبھالنے پر ویسٹ کو خوش آمدید کہتاہوں۔
دوماہ سے کم عرصہ قبل امریکی افواج کا افغانستان سے انخلا ہوا۔