ملائیشیا کی پولیس نے شمالی کوریا کے راہنما کے سوتیلے بھائی کے مشتبہ قتل کے الزام میں ایک اور خاتون کو حراست میں لینے کا بتایا ہے۔
کم جونگ نام پیر کو کوالالمپور میں ہوائی اڈے سے بذریعہ ٹیکسی اسپتال جاتے ہوئے موت کا شکار ہوئے تھے اور جنوبی کوریا نے تصدیق کی ہے کہ مرنے والا یہ شخص درحقیقت شمالی کوریا کے راہنما کم جونگ اُن کا سوتیلا بھائی ہے۔
جمعرات کو پولیس نے ایک بیان میں بتایا کہ سی سی ٹی وی کیمرے سے حاصل ہونے والی فوٹیج کی مدد سے ایک 25 سالہ خاتون کو حراست میں لیا گیا جس کے پاس انڈونیشیا کے پاسپورٹ ہے۔
شبہ ظاہر کیا جا رہا تھا کہ کم کی موت میں دو خواتین ملوث ہیں جنہوں نے ممکنہ طور پر زہر آلود سوئیوں یا پھر ایسے ہی آلودہ کپڑے سے کم کو نشانہ بنایا۔
جنوبی کوریا کے حکام نے دعویٰ کیا تھا کہ یہ ممکنہ طور پر یہ قتل کم جونگ اُن کی ایما پر کیا گیا۔
بدھ کو ہی ملائیشیا کی پولیس نے ایک 28 سالہ خاتون کو گرفتار کیا تھا جس کے پاس ویت نام کا پاسپورٹ تھا۔
پولیس کے مطابق کم جونگ نام کا پوسٹ مارٹم مکمل ہو چکا ہے لیکن اس سے پتا چلنے والے حقائق کی تفصیل تاحال جاری نہیں کی گئی۔
حکام کا کہنا ہے کہ حراست میں لی گئی خواتین سے تفتیش کی جا رہی ہے اور اس بات کا تعین کیا جا رہا ہے کہ آیا ان کے سفری دستاویزات مصدقہ ہیں یا جعلی۔
پولیس کا خیال ہے کہ اس معاملے میں مزید افراد بھی ملوث ہو سکتے ہیں۔
کم جونگ نام ایک دہائی سے زائد عرصے سے خودساختہ جلاوطنی کی زندگی گزار رہے تھے اور وہ اپنے سوتیلے بھائی اور ان کی حکومت پر کھل کر تنقید کرتے رہے ہیں۔
جنوبی کوریا کے انٹیلی جنس حکام نے بدھ کو کہا تھا کہ 2012ء میں ایک قاتلانہ حملے میں بچ جانے کے بعد کم جونگ نام نے کم جونگ اُن کو مبینہ طور پر ایک خط لکھا تھا جس میں اپنی اور اپنے اہل خانہ کی جان بخشی کی درخواست کی تھی۔
حکام کو شبہ ہے کہ کم کی موت میں چار مرد اور دو خواتین شامل ہو سکتی ہیں۔