رسائی کے لنکس

’جمہوریت کی آبیاری‘ مارچ یا دھرنوں سے نہیں ہوتی: شاہی سید


انتخابی اصلاحات پر زور دیتے ہوئے، اُنھوں نے کہا کہ ’اِس معاملے کو اولیت دی جانی چاہیئے‘؛ ساتھ ہی، اُنھوں نے کہا کہ ’اس کے لیے سڑکوں پر نکل آنا یا محاذ آرائی کا انداز اختیار کرنا درست جمہوری عمل نہ ہوگا‘

عوامی نیشنل پارٹی (اے این پی) کے رہنما، سینیٹر شاہی سید نے کہا ہے کہ پاکستان کے تمام آئینی اداروں کو اپنی حدود میں رہ کر کام کرنے اور کارکردگی دکھانے کی ضرورت ہے۔ بقول اُن کے، جب تک تمام آئینی ادارے، جِن میں منتظمہ، مقننہ، عدلیہ اور میڈیا شامل ہے، ایک دوسرے کے تقدس کا خیال نہیں کرتے، ’ترقی و کامرانی حاصل نہیں ہو سکتی‘۔

اُنھوں نے یہ بات ادارہ ’دِی کامن گراؤنڈز‘ کے زیر اہتمام منگل کی شام دی گئی ایک ضیافت میں شرکت کے بعد اخباری نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہی۔

اُنھوں نے کہا کہ ملک کے مسائل کا ایک ہی حل ہے، اور وہ ہے ’برداشت کے رویے کو پروان چڑھانا‘۔

احتجاجی سیاست سے متعلق ایک سوال پر، شاہی سید نے کہا کہ اُن کی جماعت ’جمہوریت اور آئینی اقدار کو مضبوط بنانے میں یقین رکھتی ہے‘۔

اُنھوں نے کہا کہ ملک کو ’دہشت گردی، انتہا پسندی اور کرپشن‘ کے ناسور کا سامنا ہے، جب کہ سیاسی مفادات کی کشمکش اور نظام کی خرابی کے باعث معاشرے کو متعدد مشکلات درپیش ہیں، ’جِن کا مقابلہ قانون و آئین کی پاسداری کرکے ہی کیا جا سکتا ہے‘۔

اُن سے پوچھا گیا کہ ’آزادی مارچ‘، ’لانگ مارچ‘ اور ’دھرنے‘ کی سیاست سے ملک کی کیا خدمت ہو سکتی ہے۔ شاہی سید نے کہا کہ پارلیمان ہی وہ واحد پلیٹفارم ہے جس کے ذریعے انتخابی اصلاحات وضع و نافذ کی جاسکتی ہیں، جب کہ احتجاج سے کوئی مقصد حاصل نہیں ہوتا۔

اُنھوں نے اس بات سے اتفاق کیا کہ انتخابی عمل میں کمزوریاں ہیں، جس کے باعث، ’من مانی حلقہ بندیاں اور اپنے پسند کے عملے کی تعیناتی کے ذریعے‘، دھاندلی ممکن ہوتی ہے۔ بقول اُن کے، ’اِس کا مداوا صرف و صرف مؤثر انتخابی اصلاحات میں مضمر ہے، جس معاملے کو اولیت دی جانی چاہیئے‘۔

لیکن، بقول اُن کے، ’اس کے لیے سڑکوں پر نکل آنا یا محاذ آرائی کا طریقہ اختیار کرنا درست جمہوری عمل نہ ہوگا‘۔

اے این پی کے رہنما نے کہا کہ ’ملک سیاست، عصبیت، فرقوں، ذاتیات اور پسند و ناپسند میں الجھ کر رہ گیا ہے‘، اور افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ، ’ہم نہ ملک کے ساتھ سچے ہیں، نہ مذہب کے ساتھ‘۔

اِس سے قبل، ادارہ ’دی کامن گراؤنڈز‘ کے سربراہ، ڈاکٹر ذوالفقار کاظمی نے سینیٹر شاہی سید کا تعارف پیش کیا اور پاکستان کی سیاست میں اُن کی خدمات کا ذکر کیا؛ جب کہ تقریب کے اختتام پر، نامور پاکستانی نژاد امریکی، رانا سعادت علی نے اختتامی کلمات پیش کیے۔

XS
SM
MD
LG