رسائی کے لنکس

قطر کا جواب موصول ہوگیا ہے، سعودی اتحاد


قطر کے ساتھ تنازع پر غور کے لیے چاروں ملکوں کے وزرائے خارجہ کا ایک اجلاس بدھ کو مصر کے دارالحکومت قاہرہ میں ہورہا ہے جس میں قطر کا جواب زیرِ غور آئے گا۔

قطر کا بائیکاٹ کرنے والے چار عرب ملکوں نے کہا ہے کہ انہیں اپنے مطالبات پر قطر کا جواب مل گیا ہے جس پر ردِ عمل کا اظہار جلد کردیا جائے گا۔

سعودی عرب، متحدہ عرب امارات، بحرین اور مصر کی جانب سے بدھ کی صبح جاری کیے جانے والے ایک مشترکہ بیان میں 13 مطالبات کی فہرست پر قطر کی جانب سے جواب موصول ہونے کی تصدیق کی گئی ہے۔

بیان میں کہا گیا ہے کہ چاروں ممالک کی قیادت قطر کے جواب کا جائزہ لینے کے بعد جلد اس کا جواب دے گی۔

قطر کے ساتھ تنازع پر غور کے لیے چاروں ملکوں کے وزرائے خارجہ کا ایک اجلاس بدھ کو مصر کے دارالحکومت قاہرہ میں ہورہا ہے جس میں قطر کا جواب زیرِ غور آئے گا۔

مصر کی سرکاری خبر رساں ایجنسی 'مینا' کے مطابق وزرائے خارجہ کی ملاقات سے قبل چاروں ملکوں کے انٹیلی جنس اداروں کے سربراہان کا ایک اجلاس بھی قاہرہ میں ہوا ہے جس میں قطر کے ساتھ جاری بحران پر غور کیا گیا۔

تاحال یہ واضح نہیں کہ قطر نے تینوں خلیجی ملکوں اور مصر کے مطالبات کا کیا جواب دیا ہے۔ تاہم قطر کی قیادت ان مطالبات کو پہلے ہی ناقابلِ قبول قرار دے کر واضح کرچکی ہے کہ ان پر عمل درآمد قطر کی خود مختاری سے دستبرداری کے مترادف ہوگا۔

سعودی عرب اور اس کے اتحادی تینوں ملکوں نے گزشتہ ماہ قطر پر ایران کے ساتھ مل کر دہشت گردوں کی معاونت کا الزام عائد کرتے ہوئے اس کے سفارتی اور معاشی بائیکاٹ کا اعلان کیا تھا۔

بعد ازاں ان چاروں ملکوں نے قطر سے تعلقات کی بحالی کو 13 مطالبات کی منظوری سے مشروط کیا تھا جن میں قطر کی حکومت سے عرب نشریاتی ادارے 'الجزیرہ' کی بندش، ایران کے ساتھ تعلقات میں کمی، قطر سے ترکی کے فوجی اڈے کے خاتمے اور قطر میں مقیم اسلامی تحریکوں کے کارکنان اور قیادت کی بے دخلی کے مطالبات شامل تھے۔

چاروں ملکوں نے قطر کی قیادت کو مطالبات کی منظوری کےلیے دس دن کی مہلت دی تھی جس میں بعد ازاں کویت کی درخواست پر 48 گھنٹے کی توسیع کردی گئی تھی۔

قطر کو دی جانے والی یہ مہلت منگل کی شب ختم ہوگئی تھی تاہم کویت کی حکومت کے مطابق قطر نے اس سے قبل ہی اپنا جواب کویتی حکام کے حوالے کردیا تھا۔

کویت کے امیر شیخ جابر الصباح قطر اور سعودی عرب اور اس کے اتحادیوں کے درمیان مصالحت کی کوششیں کر رہے ہیں۔

دریں اثنا خلیجی ملکوں کے سرکاری ذرائع ابلاغ نے عندیہ دیا ہے کہ اگر قطر نے چار عرب ملکوں کے مطالبات کا مثبت جواب نہ دیا تو چھ خلیجی ملکوں کی نمائندہ تنظیم 'جی سی سی' میں اس کی رکنیت کے خاتمے سمیت اس پر مزید سخت پابندیاں عائد کی جاسکتی ہیں۔

XS
SM
MD
LG