صدر ڈونالڈ ٹرمپ نے جمعے کے روز اپنے ترک ہم منصب، رجب طیب اردوان سے ٹیلی فون پر گفتگو کی، جس دوران قطر اور متعدد عرب ملکوں کے درمیان جاری تکرار پر بات ہوئی، جس تنازع کو کچھ لوگ خلیج عرب کا برسوں کا بدترین بحران قرار دیتے ہیں۔
وائٹ ہاؤس نے ایک بیان میں کہا ہے کہ ٹرمپ اور اردوان نے اس بات پر تبادلہٴ خیال کیا آیا تنازع کو کس طرح حل کیا جائے، ’’اِس بات کو یقینی بناتے ہوئے کہ دہشت گردی کی فنڈنگ روکنے اور انتہا پسند نظرئے سے نبردآزما ہونے کے لیے تمام ملک مل کر کس طرح کام کرسکتے ہیں‘‘۔
ترکی قطر کا حامی رہا ہے، جس کے اپنے خلیجی اور عرب ہمسایوں کے ساتھ تعلقات منقطع ہوگئے ہیں، اُس وقت جب قطر پر الزام لگا کہ وہ دہشت گردوں کو رقوم فراہم کرتا ہے اور خطے میں عدم استحکام کا باعث ہے۔
قطر اِن الزامات کو مسترد کرتا ہے۔
بحرین، مصر، سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات نے قطر کے ساتھ تعلقات منقطع کر دیے ہیں۔