واشنگٹن —
یوکرین کے شہر دونیکس میں درجنوں روسی نواز نقاب پوش علیحدگی پسندوں نے شہر کے سٹی ہال کا کنٹرول اپنے ہاتھ میں لے لیا ہے۔
دونیکس شہر کے حکومتی ترجمان میکسم روونسکی کے مطابق، تین درجن کے قریب علیحدگی پسندوں کے پاس کلاشنکوفیں ہیں اور وہ دونیکس میں ریفرنڈم کا مطالبہ کر رہے ہیں۔
اطلاعات کے مطابق، یہ تین درجن علیحدگی پسند جدید اسلحے سے لیس ہیں اور انہوں نے شہر کی اہم ترین عمارت ’سٹی ہال‘ پر قبضہ جما رکھا ہے۔
میکسم روونسکی کے مطابق، ’پولیس نے ابھی تک مداخلت نہیں کی۔ علیحدگی پسندوں کا مطالبہ ہے کہ پارلیمان مقامی طور پر ریفرنڈم کے انعقاد کے لیے نئی قانون سازی کرے‘۔
رُوس نواز علیحدگی پسندوں نے ارد گرد کے علاقے کی ناکہ بندی شروع کر دی ہے۔ مگر انہوں نے لوگوں کے عمارات میں آنے جانے پر کوئی روک ٹوک نہیں کی۔
علیحدگی پسندوں نے یہ بھی عندیہ دیا ہے کہ وہ پارلیمان کے کام میں مداخلت کا ارادہ نہیں رکھتے۔
دوسری جانب، خبر رساں ادارے رائٹرز کے مطابق، سٹی ہال کے ارد گرد کہیں بھی ناکہ بندی دکھائی نہیں دی۔
دونیکس شہر کے حکومتی ترجمان میکسم روونسکی کے مطابق، تین درجن کے قریب علیحدگی پسندوں کے پاس کلاشنکوفیں ہیں اور وہ دونیکس میں ریفرنڈم کا مطالبہ کر رہے ہیں۔
اطلاعات کے مطابق، یہ تین درجن علیحدگی پسند جدید اسلحے سے لیس ہیں اور انہوں نے شہر کی اہم ترین عمارت ’سٹی ہال‘ پر قبضہ جما رکھا ہے۔
میکسم روونسکی کے مطابق، ’پولیس نے ابھی تک مداخلت نہیں کی۔ علیحدگی پسندوں کا مطالبہ ہے کہ پارلیمان مقامی طور پر ریفرنڈم کے انعقاد کے لیے نئی قانون سازی کرے‘۔
رُوس نواز علیحدگی پسندوں نے ارد گرد کے علاقے کی ناکہ بندی شروع کر دی ہے۔ مگر انہوں نے لوگوں کے عمارات میں آنے جانے پر کوئی روک ٹوک نہیں کی۔
علیحدگی پسندوں نے یہ بھی عندیہ دیا ہے کہ وہ پارلیمان کے کام میں مداخلت کا ارادہ نہیں رکھتے۔
دوسری جانب، خبر رساں ادارے رائٹرز کے مطابق، سٹی ہال کے ارد گرد کہیں بھی ناکہ بندی دکھائی نہیں دی۔