امریکہ میں جنوبی کیلیفورنیا میں ایک مسجد میں آتشزنی کے واقعے میں مبینہ طور پر ملوث ایک 23 سالہ نوجوان کو گرفتار کیا ہے۔
مشتبہ شخص کا نام کارل ڈائل بتایا گیا ہے جسے پانچ مختلف الزامات میں حراست میں لیا گیا جن میں آتشزنی، نفرت پر مبنی جرم اور نذر آتش کرنا بھی شامل ہیں۔
کوچیلا نامی علاقے میں جمعہ کو اس وقت مسجد کے صحن میں آگ بھڑک اٹھی جب یہاں لوگ نماز جمعہ کی تیاری کر رہے تھے۔ تاہم اس واقعے میں کوئی جانی نقصان نہیں ہوا۔
لاس اینجلس ٹائمز کے مطابق اسی مسجد پر گزشتہ سال بھی فائرنگ کا ایک واقعہ پیش آیا تھا اور حکام نے اسے بھی نفرت پر مبنی واقعہ قرار دیا تھا۔
کوچیلا، سان برنارڈینو سے 125 کلومیٹر کے فاصلے پر ہے جہاں رواں ماہ کے اوائل میں ایک فلاحی مرکز میں فائرنگ کے واقعے میں 14 افراد ہلاک اور 22 زخمی ہو گئے تھے۔
پولیس نے فائرنگ کرنے والے میاں بیوی کا پیچھا کیا اور فائرنگ کے تبادلے میں انھیں ہلاک کر دیا۔ حملہ آوروں کی شناخت سید رضوان فاروق اور اس کی اہلیہ تاشفین ملک کے طور پر کی گئی۔
اس واقعے کے بعد ایک بار پھر مسلمانوں کے خلاف نفرت پر مبنی بیانات کے علاوہ بعض جگہوں پر تشدد کے واقعات بھی رونما ہوئے ہیں۔
پولیس کا کہنا ہے کہ وہ ایسے نفرت انگیز واقعات سے نمٹنے کے لیے چوکس ہے۔