فرانس کے صدر نکولا سار کوزی نے بدھ کے روز اپنے اس موقف کا اعادہ کیا ہے کہ اُن کے ملک میں مسلمان عورتوں کو برقعہ اوڑھنے کی اجازت نہیں دی جانی چاہئیے۔
انہوں نے اُس لبادے کے خلاف کسی پارلیمانی قرار داد کا مطالبہ کیا ہے جو سر سے لے کر پاؤں تک پورے جسم کو چُھپا لیتا ہے۔
مسٹر سار کوزی نے جون میں کہا تھا کہ برقعہ اوڑھنے سے عورت کی حیثیت پست ہوجاتی ہے۔
ایک پارلیمانی کمیشن جولائى سے اس مسئلے کا جائزہ لے رہا اور توقع ہے کہ وہ اسی مہینے کے آخر میں اپنی سفارشات جاری کردے گا۔ توقع ہے کہ یہ رپورٹ فرانس میں علاقائى انتخابات سے کچھ ہفتے پہلے منظرِ عام پر آجائے گی۔
برقعے کے استعمال پر ممکنہ پابندی پر جاری بحث نے یورپ میں سب سے زیادہ مسلم آبادی والے اس ملک کے لوگوں کودھڑوں میں تقسیم کردیا ہے۔
فرانس میں ایسی بہت ہی کم مسلمان عورتیں ہیں، جو برقعے اوڑھتی ہیں۔