رسائی کے لنکس

آڈیو لیکس کمیشن نے بھی سپریم کورٹ کے بینچ پر اعتراض اُٹھا دیا، سماعت آئندہ ہفتے تک ملتوی


سپریم کورٹ آف پاکستان نے آڈیو لیکس کمیشن کے خلاف دائر درخواست پر سماعت آئندہ ہفتے تک ملتوی کر دی ہے۔ جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کی سربراہی میں بنائے گئے انکوائری کمیشن نے بھی سپریم کورٹ کے بینچ پر اعتراض اُٹھا دیا ہے۔

آڈیو لیکس کمیشن نے بدھ کو عدالت میں مختصر بیان داخل کراتے ہوئے کہا کہ کمیشن کو آڈیو لیکس کی انکوائری کرنے میں کوئی دلچسپی نہیں ہے، یہ ذمے داری حکومت نے سونپی ہے۔

بیان میں کہا گیا ہے کہ کمیشن آئین اور قانون کے دائرے میں رہتے ہوئے کام کر رہا ہے اور تمام فریقوں کو سن کر ہی کسی نتیجے پر پہنچے گا۔انکوائری کمیشن کے سامنے چیف جسٹس کی ساس جسٹس اعجاز الاحسن اور جسٹس منیب اختر کے حوالے سے آڈیوز ہیں۔

بدھ کو چیف جسٹس آف پاکستان کی سربراہی میں تین رُکنی بینچ نے سماعت شروع کی تو درخواست گزاروں کے وکلا روسٹرم پر آ گئے۔

اس دوران چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ کچھ درخواستوں پر اعتراضات اُٹھائے گئے ہیں جنہیں آئندہ ہفتے سنیں گے۔

خیال رہے کہ وفاقی حکومت نے پانچ میں سے تین ججز پر اعتراض کرتے ہوئے ان کی بینچ میں شمولیت پر اعتراض کیا تھا۔ وفاقی حکومت نے چیف جسٹس عمر عطا بندیال، جسٹس اعجاز الاحسن اور جسٹس منیب اختر پر اعتراض کیا تھا۔

وفاقی حکومت نے تینوں ججز کے بینچ سے الگ ہونے اور نئے لارجر بینچ کے قیام کی درخواست کی تھی۔

آڈیو لیکس کی تحقیقاتی کمیٹی کو سابق چیف جسٹس کے بیٹے کے خلاف کارروائی سے روک دیا گیا

اسلام آباد ہائی کورٹ نے آڈیولیکس تحقیقات کے لیے قائم پارلیمنٹ کی خصوصی کمیٹی کو سابق چیف جسٹس آف پاکستان ثاقب نثار کے بیٹے کے خلاف کارروائی سے روک دیا ہے۔

اسلام آباد سے وائس آف امریکہ کے نمائندے عاصم علی رانا کے مطابق ہائی کورٹ کے جج جسٹس بابر ستار نےبدھ کو سابق چیف جسٹس آف پاکستان ثاقب نثار کے بیٹے نجم الثاقب کی درخواست پر سماعت کی۔

درخواست گزار نے مؤقف اختیار کیا کہ اسپیکر قومی اسمبلی کی جانب سے تشکیل کردہ کمیٹی غیرقانونی ہے اور انہیں ایسا کرنے کا اختیار نہیں ہے۔

بدھ کو سماعت شروع ہوئی تو نجم الثاقب کے وکیل لطیف کھوسہ نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ آڈیو لیکس دو پرائیویٹ لوگوں کے درمیان مبینہ طور پر کی گئی بات چیت ہے۔پارلیمنٹ کو دو پرائیویٹ لوگوں کے معاملے کو دیکھنے کا اختیار نہیں۔

لطیف کھوسہ نے عدالت کو بتایا کہ "ہم نے صرف اس بات کو چیلنج کیا ہے کہ اسپیکر اور اسمبلی کوپرائیویٹ معاملہ دیکھنےکا اختیار نہیں۔سپریم کورٹ میں جو معاملہ زیر التوا ہے ہم نے اسے چیلنج نہیں کیا۔

واضح رہے کہ وفاقی حکومت نے آڈیو لیکس کی تحقیقات کے لیے سپریم کورٹ کے سینئر جج جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کی سربراہی میں انکوائری کمیشن قائم کیا تھا جب کہ سابق چیف جسٹس ثاقب نثار کے بیٹے کی مبینہ آڈیو پر پارلیمنٹ کی خصوصی کمیٹی تشکیل دی تھی۔

سپریم کورٹ کے پانچ رکنی بینچ نے گزشتہ ہفتے جسٹس فائز کی سربراہی میں کام کرنے والے انکوائری کمیشن کو کام سے روک دیا تھا۔

البتہ حکومت نے چیف جسٹس عمر عطا بندیال کی سربراہی میں پانچ رکنی بینچ پر اعتراضات اٹھاتے ہوئے استدعا کی ہے کہ چیف جسٹس عمر عطا بندیال، جسٹس اعجاز الاحسن اور جسٹس منیب اختر آڈیو لیکس کے معاملے سے خود کو الگ کر لیں اور چیف جسٹس نیا بینچ تشکیل دیں۔

آڈیو لیکس کی تحقیقات کے لیے پارلیمان کی خصوصی کمیٹی کے معاملے پر سماعت کے دوران اسلام آباد ہائی کورٹ کے جج جسٹس بابر ستار نے استفسار کیا کہ یہ آڈیوز کون ریکارڈ کرتا ہے اور خصوصی کمیٹی نے کس اختیار کے تحت نوٹس لیا؟، عدالت کو آگاہ کیا جائے۔

جسٹس بابر ستار نے پارلیمنٹ کی خصوصی کمیٹی کی جانب سے نجم الثاقب کی طلبی کا نوٹس معطل کرنے کا حکم دیتے ہوئے وفاقی حکومت کو 19 جون کے لیے نوٹس جاری کر دیے ہیں۔

XS
SM
MD
LG