آسٹریا کے حکام نے گذشتہ سال ملک میں ایک سکھ مندر پرفائرنگ کے ایک واقعہ کا الزام چھ بھارتی باشندوں پر لگایا ہے۔
منگل کے روز پراستغاثہ نے کہا کہ ان میں سے ایک شخص پرقتل اور اقدام قتل کے دو واقعات کا الزام عائد کیا جارہاہے۔ ابھی تک مقدمے کی سماعت کوئی تاریخ طے نہیں کی گئی ہے۔
ایک سکھ مبلغ سنت راما نند کو گذشتہ مئی میں مبینہ طورپر ذات پات کے ایک تنازع میں حریف سکھوں نے اس وقت گولی مار کر ہلاک کردیا تھا جب وہ وینال کے ایک گردوارے میں عبادت کے لیے گئے تھے۔
حریف سکھوں نے گردوارے میں عبادت کے لیے گئے ہوئے ایک اورمبلغ سمیت چھ دوسرے افراد کو کم از کم ایک بندوق اور چاقووں کے وار کرکے زخمی کردیا تھا۔
اس ہلاکت کے بعد شمالی بھارت میں فسادات پھوٹ پڑے تھے۔