امریکی محکمہٴخارجہ نے بحرین کےحزب مخالف کےقائد، شیخ علی سلمان کو حراست میں لینے اور اُن کے خلاف پوچھ گچھ کیے جانے پر اپنی ’شدید تشویش‘ کا اظہار کیا ہے۔
ایک اخباری بیان میں، محکمے کے بیورو آف پبلیک افیئرز کے سربراہ، جیف رَتھکے نے کہا ہے کہ حزب مخالف جماعتیں جو پُرامن انداز سے حکومت پر نکتہ چینی کرتی ہیں، وہ دراصل سب کی شراکت داری سے چلنے والی ریاستوں اور معاشروں کے لیے ایک کلیدی کردار ادا کرتی ہیں۔
بقول اُن کے، ہمیں اِس بات پر تشویش ہے کہ اپوزیشن کے ایک سینئر راہنما کے خلاف ایسا اقدام لیا جانا تناؤ بھڑکانے کا باعث بن سکتا ہے۔
جیف رَتھکے نےحکومت بحرین سے پُرزور مطالبہ کیا ہے کہ بحرینی قانون اور بحرین کے بین الاقوامی قانونی ضابطوں کے تحت، اِس معاملے اور تمام کیسز کے سلسلے میں، قانونی طرزِ عمل اپنایا جائے اور شفاف عدالتی سماعت کے عمل کی پاسداری کو یقینی بنایا جائے۔
محکمہٴخارجہ کے اعلیٰ اہل کار نے تمام فریق سے مطالبہ کیا کہ آگ بھڑکانے والے اقدامات سے احتراز کیا جائے، اور عام خطاب کے دوران، ایسے الفاظ کا چناؤ ملحوظ خاطر رکھا جائے، جس کے ذریعے واضح اور غیرمبہم طور پر ہر قسم کی شدت پسندی کو مسترد کیا جائے۔