بلوچستان نیشنل پارٹی ’بی این پی ‘کے مرکزی رہنما عبدالسلام ایڈووکیٹ کے قتل کے خلاف اْن کے آبائی ضلع خضدار میں بی این پی کی اپیل پر جمعرات کو مکمل شٹرڈاؤن ہڑتال کی گئی ہے، شہر کے تمام کاروباری مراکز اور دکانیں بند رہیں۔ اس واقعہ کے خلاف کو ئٹہ میں بھی وکلاء برادری نے ہائی کورٹ اور ذیلی عدالتوں کا مکمل بائیکاٹ کیا۔
عبدالسلام بدھ کی رات اپنی بیٹی کے ہمراہ گاڑی میں سفر کر رہے تھے کہ خضدار ماڈل سکول کے قر یب نا معلوم مسلح افراد نے فائرنگ کر کے ان کو ہلاک کر دیا جب کہ اس حملے میں ان کی بیٹی شدید زخمی ہو گئیں۔
اس سے قبل منگل کو قوم پرست جماعت نیشنل پارٹی کے رہنما ڈاکٹر لال بخش کو بھی نامعلوم افراد نے تربت میں فائرنگ کر کے ہلاک کر دیا تھا۔
بلوچستان نیشنل پارٹی کے رہنما اختر مینگل اور نیشنل پارٹی کے صدر سینیٹر عبدالمالک بلوچ نے جمعرات کو اسلام آباد میں وزیراعظم کی طر ف سے بلائی گئی کل جماعتی کانفرنس میں احتجاجاً شر کت نہیں کی ۔
سینیٹر ڈاکٹر عبدالمالک بلوچ نے جمعرات کو کوئٹہ میں پر یس کانفرنس سے خطاب کے دوران اپنی جماعت کے رہنما ڈاکٹر لال بخش بلوچ کے قتل کی شدید مذمت کر تے ہوئے کہا کہ اُن کی جماعت بلوچستان کی صورت حال پر کل جماعتی کانفرنس بلانے کا کئی بار مطالبہ کر چکی ہے لیکن اس پر توجہ نہیں دی گئی اس لیے اُنھوں نے کل جماعتی کانفرنس میں شرکت نہیں کی۔
ہیومین رائٹس کمیشن آف پاکستان کی طرف سے حال ہی میں کو ئٹہ میں بلوچستان کی صورتحال پرایک کانفرنس منعقد کی گئی تھی جس میں لسانی اور سیاسی بنیادوں پرقتل، اغوابرائے تاوان اور مسخ شدہ لاشیں ملنے پر تشویش کا اظہار کر تے ہوئے حکومت پر زور دیا گیا کہ صوبے میں امن و امان کی بحالی اور لوگوں کے جان ومال کے تحفظ کے لئے فوری اقدامات کیے جائیں۔
یہ بھی پڑھیے
مقبول ترین
1