بلوچستان سے تعلق رکھنے والے نیشنل پارٹی کے مرکزی رہنما میر حاصل بزنجو کی وفات کے بعد خالی ہونے والی سینیٹ کی نشست پر بلوچستان عوامی پارٹی (بی اے پی) کے امیدوار میر خالد بزنجو کامیاب ہو گئے ہیں۔
میر خالد بزنجو بلوچستان اسمبلی سے 38 ووٹ حاصل کر کے رکن سینیٹ منتخب ہوئے ہیں۔
میر حاصل بزنجو کی وفات کے بعد الیکشن کمشن نے 12 ستمبر کو ووٹنگ کا شیڈول جاری کیا تھا۔ سینیٹ کی خالی نشست کے لیے ہفتے کو ووٹنگ کا آغاز بلوچستان اسمبلی کی عمارت میں صبح نو بجے شروع ہوا۔ جس میں ممبران اسمبلی نے اپنا حق رائے دہی استعمال کیا۔
بلوچستان کی حکمران جماعت بلوچستان عوامی پارٹی کے امیدوار میر خالد بزنجو کو جمہوری وطن پارٹی، عوامی نیشنل پارٹی، بلوچستان نیشنل پارٹی (عوامی) اور ہزارہ ڈیموکریٹک پارٹی کی حمایت حاصل تھی۔
سینیٹ کے ضمنی انتخاب کے غیر حتمی و غیر سرکاری نتائج کے مطابق بلوچستان عوامی پارٹی کے میر خالد بزنجو نے 38 ووٹ حاصل کیے۔ جب کہ ان کے حریف جمعیت علماء اسلام (جے یو آئی) کے امیدوار غوث اللہ کو 21 ووٹ ملے۔
صوبائی الیکشن کمشنر کے مطابق بلوچستان اسمبلی کے 64 میں سے 61 اراکین نے سینیٹ کی نشست کے لیے ووٹ کاسٹ کیے۔ سابق وزیر اعلیٰ اور رکن اسمبلی نواب ثناء اللہ زہری، محمد خان طور اتمان خیل اور مولوی نور اللہ نے ووٹ نہیں دیا۔ جب کہ دو ووٹ مسترد بھی ہوئے۔
بلوچستان عوامی پارٹی کے صدر اور وزیر اعلیٰ بلوچستان جام کمال نے سینیٹ کی خالی نشست پر پارٹی امیدوار کی کامیابی پر مسرت کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ خالد بزنجو کی بھاری اکثریت سے کامیابی اتحادی جماعتوں کے باہمی اعتماد اور بہترین ورکنگ ریلیشن شپ کا ثبوت ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ وہ دیگر جماعتوں کی غیر مشروط حمایت پر ان کے شکر گزار ہیں۔
خیال رہے کہ میر حاصل بزنجو کی وفات کے بعد خالی ہونے والی سینیٹ کی نشست کے لیے نیشنل پارٹی نے کوئی امیدوار کھڑا نہیں کیا تھا۔
نیشنل پارٹی کے مرکزی رہنما جان بلیدی نے وائس آف امریکہ کو بتایا کہ سینیٹ کی یہ نشست ان کی جماعت کے قائد میر حاصل خان بزنجو کی وفات سے خالی ہوئی تھی۔ مگر بلوچستان اسمبلی میں نیشنل پارٹی کی نمائندگی نہ ہونے کے باعث پارٹی نے سینیٹ کی اس نشست کے لیے کوئی امیدوار نامزد نہیں کیا تھا۔
جان بلیدی کے بقول بلوچستان کی تمام سیاسی جماعتوں نے انہیں سینیٹ کی خالی نشست کے لیے امیدوار نامزد کرنے پر حمایت کی یقین دہانی کرائی تھی۔ مگر اس کے باوجود جماعت نے اخلاقی اور سیاسی جواز نہ ہونے پر کسی کو اپنا امیدوار نامزد نہیں کیا۔
میر خالد بزنجو کون ہیں؟
میر خالد بزنجو کا تعلق بلوچستان کے ضلع خضدار کے علاقے نال سے ہے۔ وہ اس سے قبل نیشنل پارٹی کے عہدیدار بھی رہ چکے ہیں۔ وہ نال میونسپل کمیٹی کے چیئرمین بھی رہے ہیں۔
میر خالد بزنجو نے 2018 میں اس وقت بلوچستان عوامی پارٹی میں شمولیت اختیار کی جب یہ جماعت نئی نئی وجود میں آئی تھی۔ 2018 کے عام انتخابات میں بلوچستان عوامی پارٹی نے انہیں قومی اسمبلی کا ٹکٹ دیا اور انہوں نے الیکشن میں 22 ہزار ووٹ بھی حاصل کیے۔ تاہم وہ کامیاب نہیں ہو سکے تھے۔
میر خالد بزنجو نے سیاست کا آغاز زمانہ طالب علمی میں بلوچستان اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن (بی ایس او) سے کیا تھا۔