بلوچستان کے د و مختلف علاقوں میں مسافر بسوں کے حادثات میں 8 افراد ہلاک اورمتعدد زخمی ہوگئے ہیں جن میں سے بعض کی حالت ناز ک بتائی گئی ہے۔
لیو یز حکام کے بقول ہفتہ کو رات گئے کوئٹہ سے کراچی جانے والی ایک مسافر کوچ مستونگ کے قریب لک پاس کے مقام پر موڑ کاٹتے ہوئے 30 فٹ گہری کھائی میں جا گری۔
سڑک پر پھسلن کے باعث ڈرائیور گاڑی پر قابو نہ رکھ سکا تھا اور یہ کئی کلابازیوں کے بعد کھائی میں گر گئی جس سے متعدد افراد ہلاک اور شدید زخمی ہوگئے۔
ڈپٹی کمشنر ضلع مستونگ صلاح الدین نورزئی نے وائس اف امر یکہ کو بتایا کہ رات کو ہلکی بارش کے بعد سڑک گیلی تھی اور کوچ کی رفتار بھی تیز تھی جس کے باعث ڈرائیور کوچ پر قابو نہ رکھ سکا۔
انہوں نے کہا کہ حادثے کے بعد کوچ سے مسافروں کو کرین کے ذریعے نکالاگیا اور کوئٹہ و مستونگ کے اسپتالوں میں پہنچایا گیا۔
ان کے بقول ہلاک ہونے والوں میں ایک ہی خاندان کی دو خواتین اور تین بچے شامل ہیں۔ گاڑی کا ڈرائیور موقع سے فرار ہو گیا جس کی گرفتاری کے لیے پولیس نے کارروائی شروع کر دی ہے۔
دوسراحادثہ ضلع ڈیرہ بگٹی کے علاقے گھنہ موڑ کے قر یب باراتیوں کی بس اُلٹنے سے پیش آیا جس میں خواتین اور بچوں سمیت 14 افراد زخمی ہوگئے زخمیوں کو سوئی اسپتال منتقل کردیا گیا جہاں چار زخمیوں کی حالت تشویشنا ک بتائی گئی ہے۔
رقبے کے لحاظ سے ملک کے سب سے بڑے صوبے بلوچستان کے مختلف علاقوں میں اکثر وبیشتر سڑک کے جان لیوا حادثات ہوتے رہتے ہیں اور ان کی عمومی وجہ سڑکوں کی ناقص حالت اور غیر محتاط ڈرائیورنگ بتائی جاتی ہے۔
سر کاری اعداد وشمار کے مطابق 2010 سے دسمبر 2017 تک ہونے والے 2255 ٹر یفک حادثات میں 1210 افراد ہلاک ہوئے اور لگ بھگ 2750 زخمی ہوگئے ہیں۔