پاکستان کے صوبہ بلوچستان کے ضلع تربت میں پیر کو نیشنل پارٹی کے صدر ڈاکٹر عبدالمالک بلوچ پر بم حملے میں تین افراد زخمی ہو گئے۔
اطلاعات کے مطابق یہ دھماکا ایسے وقت ہوا جب ڈاکٹر عبد المالک بلوچ نے اپنے گھر سے نکل کر کچھ ہی فاصلہ طے کیا تھا۔
تاہم ڈاکٹر عبدالمالک بلوچ اس حملے میں محفوظ رہے۔ کچھ دن قبل بھی ڈاکٹر عبدالمالک کے گھر پر کریکر بم پھینکا گیا تھا۔
نگراں وزیراعظم میر ہزار خان کھوسو نے ایک بیان میں نیشنل پارٹی کے صدر پر بم حملے کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا کہ وہ پہلے ہی قانون نافذ کرنے والے اداروں کو کہہ چکے ہیں کہ انتخابات میں حصہ لینے والی جماعتوں اور اُمیدواروں کو اضافی سکیورٹی فراہم کی جائے۔
اُدھر بلوچستان ہی کے مختلف علاقوں میں پیر کو چار مجوزہ پولنگ اسٹیشنوں کی عمارتوں کے قریب دھماکے ہوئے جس سے عمارتوں کو جزوی نقصان پہنچا۔
اطلاعات کے مطابق یہ دھماکا ایسے وقت ہوا جب ڈاکٹر عبد المالک بلوچ نے اپنے گھر سے نکل کر کچھ ہی فاصلہ طے کیا تھا۔
تاہم ڈاکٹر عبدالمالک بلوچ اس حملے میں محفوظ رہے۔ کچھ دن قبل بھی ڈاکٹر عبدالمالک کے گھر پر کریکر بم پھینکا گیا تھا۔
نگراں وزیراعظم میر ہزار خان کھوسو نے ایک بیان میں نیشنل پارٹی کے صدر پر بم حملے کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا کہ وہ پہلے ہی قانون نافذ کرنے والے اداروں کو کہہ چکے ہیں کہ انتخابات میں حصہ لینے والی جماعتوں اور اُمیدواروں کو اضافی سکیورٹی فراہم کی جائے۔
اُدھر بلوچستان ہی کے مختلف علاقوں میں پیر کو چار مجوزہ پولنگ اسٹیشنوں کی عمارتوں کے قریب دھماکے ہوئے جس سے عمارتوں کو جزوی نقصان پہنچا۔