کراچی شہر کا سب سے تاریخی سینما گھر " بمبینو سینما" ایک با رپھر فلموں کے شائقین کے لئے تفریح فراہم کرے گا۔سینما کو عید کے پہلے روز عوام کے لئے کھولا جارہاہے۔
بمبینو سینما 21 ستمبر کو یوم عشق رسول کے دن مظاہروں کے دوران شرپسندوں کے ہاتھوں، کراچی کے دیگر قدیم سینماؤں کے ساتھ جلادیاگیا تھا۔ جس کے بعد حکومت کی جانب سے ان سینما گھروں کی دوبارہ تعمیر کا کام اب تک شروع نہیں کیا جاسکا ہے۔ نذر آتش کیے گئے متعدد سینما تاحال ملبے کا ڈھیر بنے ہوئے ہیں۔
بمبینو سینما کا شمار کراچی شہر کے تاریخی سینما گھروں میں ہوتا ہے۔ بمبینو سینما 1960 کو تعمیر کیا گیا تھاجوکراچی کے مرکزی علاقے صدر میں قائم ہے۔
بمبینو سینما کے مالک نے اپنی مدد آپ کے تحت کی سینما کی دوبارہ تعمیر کی ہے۔سینما گھر کے مالک عدیل امتیاز کا کہنا ہے کہ شہری املاک کی حفاظت کرنا حکومت کی ذمہ داری ہوتی ہے۔ جب سینما جلائے جارہے تھے تو قانونی اداروں نے عدم توجہی کا مظاہرہ کیا۔اس کے بعدحکومتی امداد ملنا تو درکنار حکومت کا کوئی نمائندہ بھی نذرآتش کئے گئے سینما کو دیکھنے نہیں آیا اور نہ ہی حکومت کی طرف سے کوئی رابطہ نہیں کیا گیا۔ ہم نے خود ہی سینما کو ازسرنو تعمیر کی ہے جس پر 5 سے 6 کروڑ کی لاگت آئی ہے، سینما میں جدید قسم کا ساونڈ سسٹم اور نئی اسکرین نصب کی گئی ہے۔
کراچی میں 21 ستمبر کو شرپسندوں کے ہاتھوں جلائے جانے کے بعد جہاں فلمی شائقین تفریح سے محروم ہوگئے تھے ۔ ان شائقین کے لئے بڑی عید پر بمبینو سینما کی دوبارہ بحالی کسی تحفے سے کم نہیں۔۔۔کیونکہ پکچر ابھی باقی ہے۔
بمبینو سینما 21 ستمبر کو یوم عشق رسول کے دن مظاہروں کے دوران شرپسندوں کے ہاتھوں، کراچی کے دیگر قدیم سینماؤں کے ساتھ جلادیاگیا تھا۔ جس کے بعد حکومت کی جانب سے ان سینما گھروں کی دوبارہ تعمیر کا کام اب تک شروع نہیں کیا جاسکا ہے۔ نذر آتش کیے گئے متعدد سینما تاحال ملبے کا ڈھیر بنے ہوئے ہیں۔
بمبینو سینما کا شمار کراچی شہر کے تاریخی سینما گھروں میں ہوتا ہے۔ بمبینو سینما 1960 کو تعمیر کیا گیا تھاجوکراچی کے مرکزی علاقے صدر میں قائم ہے۔
بمبینو سینما کے مالک نے اپنی مدد آپ کے تحت کی سینما کی دوبارہ تعمیر کی ہے۔سینما گھر کے مالک عدیل امتیاز کا کہنا ہے کہ شہری املاک کی حفاظت کرنا حکومت کی ذمہ داری ہوتی ہے۔ جب سینما جلائے جارہے تھے تو قانونی اداروں نے عدم توجہی کا مظاہرہ کیا۔اس کے بعدحکومتی امداد ملنا تو درکنار حکومت کا کوئی نمائندہ بھی نذرآتش کئے گئے سینما کو دیکھنے نہیں آیا اور نہ ہی حکومت کی طرف سے کوئی رابطہ نہیں کیا گیا۔ ہم نے خود ہی سینما کو ازسرنو تعمیر کی ہے جس پر 5 سے 6 کروڑ کی لاگت آئی ہے، سینما میں جدید قسم کا ساونڈ سسٹم اور نئی اسکرین نصب کی گئی ہے۔
کراچی میں 21 ستمبر کو شرپسندوں کے ہاتھوں جلائے جانے کے بعد جہاں فلمی شائقین تفریح سے محروم ہوگئے تھے ۔ ان شائقین کے لئے بڑی عید پر بمبینو سینما کی دوبارہ بحالی کسی تحفے سے کم نہیں۔۔۔کیونکہ پکچر ابھی باقی ہے۔