اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل نے امیر ممالک پر زور دیا ہے کہ وہ اس عالمی فنڈ میں زیادہ عطیات فراہم کریں جو غریب ملکوں کو آب وہوا کی تبدیلیوں کے منفی اثرات سے مقابلے میں مدد کے لیے قائم کیا گیا ہے۔
مسٹر بن کی مون نے پیر کے روز کہا کہ حکومتوں کو ایک کھرب ڈالر مالیت کے گرین کلائمیٹ فنڈ میں عطیات دینے کے ذرائع ڈھونڈنے چاہیں۔
انہوں نے یہ بیان بنگلہ دیش کے دارالحکومت ڈھاکہ میں دیا جہاں وہ ان ممالک کا اجلاس ہورہاہے جنہیں آب وہوا کی تبدیلیوں کے خطرات کا نمایاں طورپر سامناہے۔ یہ اجلاس اس ماہ کے آخر میں جنوبی افریقہ میں آب وہوا سے متعلق اقوام متحدہ کی کانفرنس سے قبل ہورہاہے۔
سیکرٹری جنرل بن کی مون نے کہا کہ آب وہوا کی تبدیلیاں ایک عالمی مسئلہ ہے جس کا عالمی سطح پر حل تلاش کرنے کی ضرورت ہے۔ اور غریب ترین اور کمزور ممالک کو آب و ہوا کی تبدیلیوں کے منفی اثرات سے مقابلے کے اخراجات برداشت کرنے کے لیے کہنا نامناسب ہے۔
ڈھاکہ میں ہونے والی کانفرنس میں براعظم امریکہ، افریقہ اور ایشیا کے وہ ممالک شامل ہیں جنہیں آب وہوا کی تبدیلیوں کے شدید خطرات کا سامنا ہے۔
مذکورہ ممالک امیر اقوام سے یہ وعدہ حاصل کرنا چاہتے ہیں کہ وہ کاربن گیسوں کے اخراج میں کمی لائیں گے، جو عالمی درجہ حرارت میں اضافے کی ایک اہم وجہ ہے۔