بنگلہ دیش میں جنگی جرائم کے ایک خصوصی ٹربیونل نے 1971 میں آزادی کی تحریک کے دوران انسانیت کے خلاف جرائم پر جماعت اسلامی کے ایک رہنماء کو موت کی سزا سنائی ہے۔
محمد قمرالزمان کے خلاف فیصلہ دارالحکومت ڈھاکہ میں جمعرات کو سنایا گیا، وہ جماعت اسلامی کے چوتھے رہنماء ہیں جنہیں جنگی جرائم کے ٹربیونل نے سزا سنائی گئی۔
2010ء میں بنگلہ دیش میں یہ خصوصی ٹربیونل قائم کیا گیا تھا۔
اکسٹھ سالہ محمد قمرالزمان نے اپنے خلاف لگائے الزامات کی تردید کی ہے اور اُن کے وکیل کا کہنا کہ اس فیصلے کے خلاف اپیل کی جائے گی۔
جماعت اسلامی اور اس کی اتحادی جماعتوں کا کہنا ہے کہ بنگلہ دیشں کی حکمران جماعت عوامی لیگ نے اپنے سیاسی مخالفین کو نشانہ بنانے کے لیے جنگی جرائم کے ٹربیونل قائم کیا ہے۔
اس سے قبل جنگی ٹربیونل کی طرف سے جماعت اسلامی کے رہنماؤں کو سنائی جانے والی سزاؤں کے خلاف ملک میں احتجاجی مظاہرے کیے گئے تھے۔
محمد قمرالزمان کے خلاف فیصلہ دارالحکومت ڈھاکہ میں جمعرات کو سنایا گیا، وہ جماعت اسلامی کے چوتھے رہنماء ہیں جنہیں جنگی جرائم کے ٹربیونل نے سزا سنائی گئی۔
2010ء میں بنگلہ دیش میں یہ خصوصی ٹربیونل قائم کیا گیا تھا۔
اکسٹھ سالہ محمد قمرالزمان نے اپنے خلاف لگائے الزامات کی تردید کی ہے اور اُن کے وکیل کا کہنا کہ اس فیصلے کے خلاف اپیل کی جائے گی۔
جماعت اسلامی اور اس کی اتحادی جماعتوں کا کہنا ہے کہ بنگلہ دیشں کی حکمران جماعت عوامی لیگ نے اپنے سیاسی مخالفین کو نشانہ بنانے کے لیے جنگی جرائم کے ٹربیونل قائم کیا ہے۔
اس سے قبل جنگی ٹربیونل کی طرف سے جماعت اسلامی کے رہنماؤں کو سنائی جانے والی سزاؤں کے خلاف ملک میں احتجاجی مظاہرے کیے گئے تھے۔