بنگلہ دیش پاکستان سے اپنی آزادی کی 39 ویں سالگرہ منا رہا ہے، جب کہ ایک دن پہلے عہدے داروں نے اُن لوگوں پر مقدمے چلانے کے لیے ایک خصوصی عدالت کے قیام کا اعلان کیا تھا، جن پر1971 میں ملک کی جنگِ آزادی کے دوران مظالم ڈھانے کے الزامات ہیں۔
وزیرِ اعظم شیخ حسینہ اور صدر ظِل الرّحمان نے جمعے کی صبح آزادی کی جنگ میں ہلاک ہونے والوں قومی یادگار پر پھول چڑھائے۔ تقریبات میں 31 توپوں کی سلامی بھی شامل تھی۔
بنگلہ دیش کے وزیرِ قانون شفیق احمد نے جمعرات کے روز اعلان کیا تھا کہ خصوصی عدالت کے تین جج ہوں گے اور سربراہ ہائی کورٹ کے جسٹس نظام الحق ہوں گے۔
انہوں نے وائس آف امریکہ کی بنگلہ سروس کو بتایا کہ انصاف ایک طویل عرصے کے بعد کیا جا رہا ہے۔
شفیق احمد نے اُن لوگوں پر مقدمے چلانے کے لیے تفتیش کاروں اور وکلائے استغاثہ کی ٹیمیں بھی نامزد کر دی ہیں جن پر آزادی کی جنگ کے دوران پاکستان کی مدد کرنے اور جنگی جرائم کا مرتکب ہونے کا الزام ہے۔
بنگلہ دیش کی حکومت نے 1973 ء میں جنگی جرائم کے الزامات کے تحت مقدمے چلانے شروع کیے تھے۔ لیکن دو سال بعد ایک فوجی انقلاب کے دوران ملک کی آزادی کے لیڈر شیخ مجیب الّرحمان کے قتل کردیے جانے کے بعد وہ مقدمے رُک گئے تھے۔
شیخ مجیب کی صاحبزادی اور موجودہ وزیرِ اعظم شیخ حسینہ نے اپنی انتخابی مہم کے دوران وعدہ کیا تھا کہ وہ مبیّنہ جنگی جرائم کے الزامات کے تحت دوبارہ مقدمے چلانا شروع کریں گی۔