رسائی کے لنکس

ڈھاکہ: پولیس مظاہرین جھڑپیں، ایک شخص ہلاک


فائل
فائل

حزب اختلاف سے تعلق رکھنے والی بنگلہ دیش نیشنل پارٹی اِس بات پر زور دے رہی ہے کہ وزیر اعظم مستعفی ہوں اور انتخابات کی نگرانی کا اختیار ایک آزادانہ طور پر تشکیل دی جانے والی ایک نگران حکومت کو سونپا جائے

بنگلہ دیش کے حکام کا کہنا ہے کہ وفاقی دارالحکومت میں فوج اور حزب مخالف سے تعلق رکھنے و الے کارکنوں کے درمیان ہونے والے جھڑپوں کے واقعات میں، ایک شخص ہلاک ہوگیا ہے۔

اہل کاروں نے بتایا کہ اِس طالب علم کی ہلاکت اُس وقت واقع پوئی جب حکومت کی طرف سے بڑے سیاسی اجتماعات پر لگائی گئی پابندی کی پرواہ نہ کرتے ہوئے، مظاہرین اتوار کے روز ڈھاکہ میں جمع ہوئے۔

دارالحکومت میں ہزاروں فوجی تعینات تھے، تاکہ کسی عام اجتماع کو اکٹھا ہونے سے روکا جا سکے۔ یہ ریلی وزیر اعظم شیخ حسینہ سے پانچ جنوری کو منعقد ہونے والے انتخابات کو منسوخ کرنا کا مطالبہ کرنے والی تھی۔

حزب اختلاف سے تعلق رکھنے والی بنگلہ دیش نیشنل پارٹی اِس بات پر زور دے رہی ہے کہ وزیر اعظم مستعفی ہوں اور انتخابات کی نگرانی کا اختیار ایک آزادانہ طور پر تشکیل دی جانے والی ایک نگران حکومت کو سونپا جائے۔

وزیر اعظم حسینہ واجد نے یہ مطالبہ مسترد کرتے ہوئے، انتخابات کرانے کا عہد کیا ہے۔

بعدازاں، اتوار کو اجتماع سے سابق وزیر اعظم، خالدہ ضیا خطاب کرنے والی تھیں، لیکن بیسیوں کی تعداد میں پولیس نے اُن کے گھر کا گھیراؤ کر رکھا تھا، اور اُن کی کار کو وہیں روک دیا گیا، تاکہ وہ گھر سے روانہ نہ ہو پائیں۔

اتوار کے دِن ہونے والے اس مظاہرے سے قبل، پولیس نے سینکڑوں افراد کو حراست میں لے لیا تھا۔
XS
SM
MD
LG