رسائی کے لنکس

"ہوشیار! مفرور مکھیاں علاقے میں پھیل چکی ہیں"


فائل فوٹو
فائل فوٹو

کینیڈا کے شہر برلنگٹن کی پولیس کی جانب سے بدھ کو اچانک جاری ہونے والےاس الرٹ نے شہر میں ہلچل مچا دی۔ پولیس کی ہدایت کے بعد کئی گھنٹوں تک علاقہ مکینوں نے اپنے گھروں کے دروازے اور کھڑکیاں بند کر لیں اور مصروف ترین شاہراہ پر چلنے والا ٹریفک بھی رک گیا۔

معاملہ یہ ہے کہ بدھ کو برلنگٹن شہر کی مصروف ترین شاہراہ ڈنڈاس اسٹریٹ پر شہد کی مکھیوں کے چھتوں سے بھرےکریٹس لے جانے والے ایک ٹرک سے متعدد کریٹس سڑک پر گر کربکھر گئے اور موقع کا فائدہ اٹھاتے ہوئے لاکھوں مکھیاں ادھر ادھر فرار ہو گئیں۔

اندازہ ہے کہ فرار ہونے والی مکھیوں کی تعداد پچاس لاکھ سے زیادہ تھی۔ ٹرک ڈرائیور نے سڑک پر گرنے والے کریٹس کو فوری طور پر اٹھا کر واپس ٹرک میں لادنے کی کوشش کی لیکن اس دوران مکھیوں نے اس پر بھی حملہ کر دیا جس کے بعد ڈرائیور کو یہ کوشش ترک کرنا پڑی۔

لگ بھگ ایک گھنٹے بعد جب پولیس کو معاملے کا علم ہوا تو اس نے فوراً سماجی رابطے کی سائٹ ایکس [سابق ٹوئٹر] پر ایک پوسٹ میں انتباہ جاری کیا اور علاقے کے مکینوں کو ہدایت کی کہ وہ اپنے گھروں کی کھڑکیاں اور دروازے بند کر دیں اور سڑک پر چلنے والی گاڑیوں کے ڈرائیور حضرات شیشے بند کر کے گاڑیاں چلائیں۔

پولیس نے متاثرہ سڑک کو بھی ٹریفک کی آمد و رفت کے لیے بند کر دیا۔

پولیس کے انتباہ کے بعد علاقہ مکین اور ڈرائیور حضرات تو محتاط ہو گئے لیکن اب ایک بڑا مسئلہ سڑک پر بکھرے شہد کی مکھیوں کے کریٹس کو ٹھکانے لگانے کا تھا۔

پولیس کا پیغام سوشل میڈیا پروائرل ہونے کے بعد شہد کی مکھیوں کے ماہرین نے پولیس سے رابطہ کیا اور انہیں اس مسئلے سے نکالنے کی پیش کش کی۔

پولیس کے مطابق چھ سے سات ماہرین موقع پر پہنچے اور انہوں نے مفرور مکھیوں کو واپس کریٹس میں لانے کی کوششیں شروع کیں۔

پولیس کا کہنا ہے کہ ماہرین کی دو گھنٹے کی کوشش کے بعد لاکھوں مکھیاں واپس اپنےچھتوں میں چلی گئیں اور وہ شرارتی مکھیاں جو راستہ بھٹک گئی تھیں ان کی واپسی کے لیے کچھ کریٹس سڑک کنارے ہی چھوڑ دیے ہیں تاکہ وہ اپنے مسکن میں خود واپس آ جائیں۔

فورم

XS
SM
MD
LG