بیجنگ نے موجودہ سال کے پہلے چار مہینوں میں دھواں دینے اور آلودگی پھیلانے والی ایک لاکھ 80 ہزار پرانی گاڑیاں اپنی سڑکوں سے ہٹا دیں ہیں۔
چینی دارالحکومت کے مالیات سے متعلق ادارے نے کہا ہے کہ اس مہم کا مقصد فضا میں دھواں اور زہریلے ذرات کے جمع ہونے اور ٹریفک کی بھیڑ بھاڑ پر قابو پانا ہے۔
بیجنگ کا شمار دنیا کے آلودہ شہروں میں کیا جاتا ہے اور وہاں اکثر فضا میں دھوئیں اور گردو غبار سے حد نگاہ کم ہونے اور سانس کی بیماریوں کے مسائل سامنے آتے رہتے ہیں۔
بیجنگ سن 2015 میں شائع ہونے والے اس عہد پر عمل درآمد کے لیے پرعزم ہے جس میں کہا گیا تھا کہ وہ سن 2013 سے 2017 کی مدت کے دوران اپنی سڑکوں پر سے دھواں اور زہریلے ذرات خارج کرنے والی 10 لاکھ گاڑیوں کو ہٹا دے گا۔
اس ہدف کو پورا کرنے کے لیے بیجنگ کی انتظامیہ کو یہ سال ختم ہونے سے پہلے مزید تین لاکھ گاڑیاں سڑکوں سے ہٹانا ہوں گی۔
بیجنگ کی میونسپل انتظامیہ کا کہنا ہے کہ دارالحکومت کی سڑکوں پر اس وقت گاڑیوں کی تعداد تقربیاً 57 لاکھ ہے۔
بیجنگ کے ماحولیات کے بیورو کی ایک رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ گاڑیوں کی یہ کثیر تعداد فضا میں موجود نائٹروجن اکسائیڈ کی مقدار کے نصف کی ذمہ دار ہے۔
ماہرین کا کہنا ہے یہ مرکب فضا میں سموگ پیدا ہونے کا ایک بڑا سبب ہے۔
سائنس دانوں کا کہنا ہے کہ فضا میں ایسے ذرات کی مقدار پی ایم 10 سے زیادہ نہیں ہونی چاہیے جب کہ بیجنگ میں یہ سطح 95 تک ہے۔