بیلجیئم میں حکام نے بتایا ہے کہ انسداد دہشت گردی کی کارروائی کے دوران مزید تین مشتبہ افراد کو برسلز سے گرفتار کیا گیا ہے اور یہ گرفتاریاں جمعرات کو پیرس سے پکڑے گئے ایک فرانسیسی شخص کی نشاندہی پر عمل میں آئیں۔
یہ شخص مشتبہ طور پر ایک نئے حملے کی منصوبہ بندی کر رہا تھا۔
جمعہ کو استغاثہ نے ان گرفتاریوں کی تصدیق کرتے ہوئے ایک بیان میں بتایا کہ یہ گرفتاریاں دارالحکومت کے تین مختلف علاقوں میں کی گئی کارروائیوں کے دوران ہوئیں۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ تفتیش کاروں نے ڈی این اے (جینیاتی تجزیہ) کے ذریعے اس بات کی تصدیق کی ہے کہ منگل کو برسلز کے ہوائی اڈے پر خود کو دھماکے سے اڑانے والوں میں نجم العشراوی بھی شامل تھا۔
نجم کو گزشتہ سال 13 نومبر کو پیرس میں ہونے والے حملوں میں بھی شریک بتایا جاتا ہے جن میں 130 افراد ہلاک ہو گئے تھے۔ اس کا ڈی این اے باتاکلاں کنسٹرل ہال کے قریب سے ملنے والی ایک خودکش جیکٹ اور کپڑے کے ٹکڑوں سے ملا تھا۔
ادھر برسلز میں ہوئے دہشت گرد حملوں کے بعد فضا اب بھی سوگوار ہے اور لوگ بڑی تعداد میں ان مقامات پر جا کر پھول اور کارڈز رکھ رہے ہیں جہاں یہ دھماکے ہوئے تھے۔
دھماکوں میں مرنے والوں کی خراج عقیدت پیش کرنے کے لیے اکثر لوگ یہاں خاموش کھڑے دکھائی دیتے ہیں تو کچھ روتے ہوئے۔
یہاں بعض لوگ یہ سوال پوچھتے بھی دکھائی دیتے ہیں کہ آخر انھیں کیوں نشانہ بنایا گیا۔ یہیں موجود ایک 24 سالہ نوجوان برٹرنڈ برسن نے کہا کہ "میرے پاس اس بارے میں الفاظ نہیں، میں برہم ہوں۔۔۔ ہم نے کیا کیا تھا؟ ان (مرنے والے) لوگوں نے کیا کیا تھا؟ کچھ بھی نہیں۔"
منگل کو ہونے ہوائی اڈے اور میٹرو اسٹیشن پر ہونے والے بم دھماکوں میں تیس سے زائد افراد ہلاک اور 260 سے زائد زخمی ہوگئے تھے۔
شدت پسند گروپ داعش نے ان حملوں کی ذمہ داری قبول کی تھی۔