بیلجئیم کی پولیس نے کہا ہے کہ ہفتے کے روز خنجر لہراتے اور ’اللہ اکبر‘ کا نعرے مارتے ہوئے ایک شخص کو اُس وقت گولی مار کر ہلاک کیا گیا جب اُنھوں نے شیلوری شہر میں وار کرتے ہوئے دو خاتون پولیس اہل کاروں کو زخمی کر دیا تھا۔
یہ حملہ پولیس کے ایک تھانے کے باہر ہوا، جو برسلز سے 50 کلومیٹر دور جنوب میں واقع مقام ہے۔
حملہ آور کو تیسرے پولیس اہل کار نے گولی ماری، جن کا بعدازاں اسپتال میں انتقال ہو گیا۔
اِس واقعے کے بارے میں بیلجئم کے وزیر اعظم چارلس مائیکل نے ٹوئیٹ کرتے ہوئے بتایا ہے کہ وہ صورت حال کا قریبی جائزہ لے رہے ہیں اور حملے کی سخت الفاظ میں مذمت کرتے ہیں۔ اُنھوں نے کہا کہ ’’ہماری دلی ہمدردی حملے کی شکار اہل کاروں اور اُن کے رشتہ داروں کے ساتھ ہے‘‘۔
چرلوئی حملے سے قبل مارچ میں برسلز کے ہوائی اڈے اور سب وے اسٹیشن پر مربوط بم حملوں کے نتیجے میں 32 افراد ہلاک ہوئے۔ اُس حملے کی داعش کے شدت پسندوں نے ذمہ داری قبول کی تھی۔
مارچ میں ہونے والے حملوں کے بعد برسلز میں دہشت گرد حملوں کے خطرے کے پیشِ نظر ’’ہائی الرٹ‘‘ انتباہ نافذ رہا ہے۔