رسائی کے لنکس

برگڈل جرمنی میں امریکی اسپتال منتقل


صدر اوباما برگڈل کے والدین کے ہمراہ
صدر اوباما برگڈل کے والدین کے ہمراہ

صدر براک اوباما نے وائٹ ہاؤس میں برگڈل کے والدین سے ملاقات کی اور اس موقع پر انھوں نے قطر اور افغانستان کے سفارتکاروں کا فوجی کی رہائی کے لیے ان کی "انتھک کوششوں" پر شکریہ ادا کیا۔

پانچ سال بعد طالبان کی تحویل سے بازیاب ہونے والے امریکی فوجی بووی برگڈل کو افغانستان سے جرمنی میں امریکی فوجی اسپتال منتقل کر دیا گیا ہے۔

حکام کے مطابق برگڈل کو لاندسٹل ریجنل میڈیکل سنٹر میں منتقل کیا جارہا ہے جو کہ بیرونی ملک سب سے بڑا امریکی اسپتال ہے۔ قبل ازیں برگڈل کو بگرام کے فضائی اڈے پر طبی امداد فراہم کی گئی تھی۔

آرمی سارجنٹ بووی برگڈل کی رہائی کئی ماہ تک قطر کی حکومت کے طالبان کے ساتھ مذاکرات کے بعد عمل میں آئی۔

امریکی وزیر دفاع چک ہیگل نے اتوار کو اس اُمید کا اظہار کیا کہ قیدیوں کا تبادلہ شدت پسندوں کے ساتھ تعلقات میں پیش رفت کی راہ استوار کرے گا۔ انھوں نے یہ بات اپنے غیر اعلانیہ دورہ افغانستان کے موقع پر بگرام ایئر بیس آمد پر کہی۔

حکام کا کہنا ہے کہ برگڈل کی پاکستانی سرحد کے قریب امریکی اسپیشل فورسز کو حوالگی کا عمل پرامن طریقے سے وقوع پذیر ہوا۔

اس رہائی کے بعد صدر براک اوباما نے وائٹ ہاؤس میں برگڈل کے والدین سے ملاقات کی اور اس موقع پر انھوں نے قطر اور افغانستان کے سفارتکاروں کا فوجی کی رہائی کے لیے ان کی "انتھک کوششوں" پر شکریہ ادا کیا۔

صدر اوباما نے باب اور جینی برگڈل کے ہمراہ دیے گئے بیان میں کہا کہ قطر نے یہ یقین دہانی کروائی کہ پانچ عسکریت پسندوں کی دوحا کو حوالگی امریکی قومی سلامتی کے لیے نقصان دہ نہیں ہوگی۔
بووی برگڈل (فائل فوٹو)
بووی برگڈل (فائل فوٹو)

قیدیوں کے تبادلے کے تحت گوانتانامو کے حراستی مرکز سے رہا کیے گئے قیدی کم ازکم ایک سال تک قطر سے باہر نہیں جائیں گے۔

28 سالہ برگڈل کو طالبان نے 30 جون 2009ء میں اس وقت اغواء کر لیا تھا جب انھیں افغانستان آئے ہوئے دو ہی ماہ ہوئے تھے۔
XS
SM
MD
LG