رسائی کے لنکس

مشرقی یورپ میں نیٹو کی موجودگی بڑھائی جائے، رومانیہ کے صدر کا بیان


فائل فوٹو
فائل فوٹو

رومانیہ کے صدر، کلوس یوہانس نے کہا ہے کہ مشرقی یورپ کی نیٹو رکن ریاستیں اس بات کی خواہاں ہیں کہ بلاک کے مشرقی کنارے پر اتحادی افواج کی بڑی تعداد میں موجودگی انتہائی ضروری ہے۔

پیر کو ہونے والی ورچوئل سربراہ کانفرنس میں امریکی صدر جو بائیڈن نے بھی شرکت کی۔

یہ سربراہ اجلاس 'بخارسٹ نائین' نامی یورپی ملکوں کے ایک گروپ نے منعقد کیا تھا، جو نیٹو اتحاد میں شامل مشرقی یورپی ملکوں کا اتحاد ہے۔ میزبانوں میں رومانیہ کے علاوہ پولینڈ کے صدر آندرے دودا شامل ہیں، جس کا مقصد خطے کے ملکوں کی سلامتی صورت حال کو مد نظر رکھتے ہوئے جون میں ہونے والے نیٹو کے مکمل سربراہ اجلاس سے قبل ایک مربوط لائحہ عمل تشکیل دینا تھا۔

رومانیہ کے صدر یوہانس نے کہا کہ ''بحیثیت مشرقی یورپی اتحادیوں کے، ہمیں اس بات کی ضرورت ہے کہ اپنے دفاع اور جنگی طاقت میں ٹھوس اضافہ کریں۔ حال ہی میں ہم نے اپنے ہمسایہ علاقے، بحیرہ اسود اور یوکرین کے گرد روسی فوج میں پریشان کن حد تک اضافہ ہوتے دیکھا ہے''۔

اپنے ٹوئٹر اکاؤنٹ پر جاری پیغام میں، رومانیہ کے صدر کلوس یوہانس نے کہا ہے کہ ''آج بخارسٹ میں منعقدہ 'بخارسٹ نائین سمٹ' میں جو بائیڈن کا خیرمقدم کرتے ہوئے ہمیں خوشی محسوس ہو رہی ہے''۔

میزبان نے کہا کہ ''صدر آندرے دودا کے علاوہ ہم ینز اسٹولٹنبرگ کا خیرمقدم کرتے ہیں جو نیٹو سربراہ اجلاس کی تیاری میں مصروف ہیں۔ اجلاس کا مقصد بین الاوقیانوس تعلقات، مشرقی یورپی خطے میں 2030ء کے دوران نیٹو کی ساخت، دفاع کی طاقت اور تیاری پر ذہن مرکوز رکھنا ہے''۔

بائیڈن کے علاوہ، آج کی وڈیو کانفرنس میں نیٹو کے سیکرٹری جنرل ینز اسٹولٹنبرگ، بلغاریہ، جمہوریہ چیک، ایسٹونیا، ہنگری، لٹویا، لتھوانیا اور سلوواکیہ کے صدور نے شرکت کی۔

پولینڈ کے قومی سلامتی بیورو کے سربراہ، پاول سلوچ نے اخباری نمائندوں کو بتایا کہ اجلاس کے بعد 'بخارسٹ نائین' کی جانب سے جاری ہونے والے بیان میں بحیرہ اسود کے خطے کی سلامتی کے معاملے کے علاوہ یوکرین میں سیکیورٹی کے امور کی تفصیل پیش کی جائے گی۔''

اس ماہ کے اوائل میں امریکہ نے کہا تھا کہ روس کی جانب سے یوکرین کے ڈونباس کے مشرقی خطے میں روسی فوج اکٹھی کرنے کے معاملے کو مد نظر رکھتے ہوئے، یوکرین کی سلامتی کو یقینی بنانے کے لیے امریکہ کیئف کی مدد کرے گا۔ اس علاقے میں یوکرین کی فوج کا روس کے حامی علیحدگی پسندوں کے ساتھ تنازعہ جاری ہے۔

XS
SM
MD
LG