رسائی کے لنکس

لندن میں جی سیون وزرائے خارجہ کا اجلاس، کرونا، روس، چین اور جوہری خطرات پر توجہ مرکوز


Britain US G7
Britain US G7

امریکہ کے وزیرخارجہ انٹونی بلنکن جی سیون ملکوں کے وزرائے خارجہ سے ملاقات کے لیے لندن میں موجود ہیں۔ خیال ہے کہ کرونا وائرس کی عالمی وبا، روس اور چین، ان تین روزہ باقاعدہ مذاکرات اور سائیڈ لائن ملاقاتوں کا اہم موضوع ہوں گے۔

ایران اور شمالی کوریا کے جوہری پروگرام حالیہ برسوں میں مذاکرات کا محور رہے ہیں اور توقع کی جا رہی ہے کہ منگل کو باضابطہ عشائیہ کے دوران بھی اس موضوع پر گفتگو ہو گی۔

جنوبی کوریا کے وزیر خارجہ چنگ ایوئی ینگ نے پیر کے روز امریکی وزیر خارجہ انٹنی بلنکن سے ملاقات کی اور کہا کہ وہ امریکہ کی جانب سے شمالی کوریا کے بارے میں حکمت عملی کے جائزے کے بعد اس تفصیلی گفت و شنید کے موقع کے لیے امریکہ کے شکر گزار ہیں۔ جمعے کے روز بائیڈن انتظامیہ نے شمالی کوریا کے لیے اپنی حکمت عملی کا اعلان کیا تھا جس کے تحت دنیا سے الگ تھلگ اس ملک کے لیے مذاکرات کے لیے دروازے کھلے ہونے کا اظہار کیا گیا تھا۔

امریکی وزیرخارجہ نے جاپانی ہم منصب سے بھی ملاقات کی اور بتایا کہ دونوں ملک شمالی کوریا کے جوہری پروگرام اور بیلسٹک میزائل پروگرام کے بارے میں تشویش رکھتے ہیں اور پرعزم ہیں کہ ان مسائل کو جنوبی کوریا کے ساتھ تعاون سے حل کیا جائے گا۔

پیر کے روز مسٹر بلنکن کی دیگر مصروفیات میں برونائی کے وزیرخارجہ داتو اروان یوسف، بھارت کے وزیربرائے خارجہ سبرامنیم جے شنگا اور برطانوی ہم منصب ڈومینیک راب سے ملاقاتیں شامل ہیں۔

برطانیہ کی وزارت خارجہ نے ملاقات سے قبل بتایا کہ برطانوی اور امریکی وزیر خارجہ اپنی ملاقات میں افغانستان، ایران، چین اور تجارت کے موضوعات پر بات کریں گے۔

امریکہ کے محکمہ خارجہ نے کہا ہے کہ اس ہفتے کا یہ اجلاس اقتصادی نمو، انسانی حقوق، فوڈ سیکیورٹی، صنفی مساوات، خواتین کے حقوق اور ان کے بااختیار بنانے سے متعلق موضوعات پر گفتگو کا ایک موقع ہے۔

جی سیون اجلاس میں شرکت کے بعد انٹنی بلنکن یوکرین جائیں گے، جہاں وہ یوکرین کے صدر ولادیمر زیلینسکی اور دیگر اعلیٰ حکام سے ملاقات کریں گے۔

محکمہ خارجہ کے ترجمان نیڈ پرائس نے ایک بیان میں کہا ہے کہ بلنکن یوکرین کی خودمختاری کے لیے امریکہ کی غیر متزلزل حمایت کا اعادہ ایسے وقت میں کررہے ہیں جب اسے روس کی طرف سے جارحیت کا سامنا ہے۔

XS
SM
MD
LG