امریکہ کے صدر جو بائیڈن منگل کی شب اپنا پہلا 'اسٹیٹ آف دی یونین' خطاب کریں گے جس کے لیے کیپٹل ہل میں تیاریاں کی جا رہی ہیں۔
بائیڈن کا یہ خطاب مقامی وقت کے مطابق منگل کی شب نو بجے ہو گا جب کہ پاکستانی وقت کے مطابق یہ بدھ کی صبح تقریباً سات بجے نشر ہوگا۔
امریکی صدر ایسے موقع پر 'اسٹیٹ آف دی یونین' خطاب کر رہے ہیں جب انہیں مقامی و عالمی سطح پر کئی چیلنجز کا سامنا ہے۔ وائٹ ہاؤس کے مطابق بائیڈن اپنے خطاب میں روس کے یوکرین پر حملے اور عالمی سطح پر اس کے اثرات پر بات کریں گے۔
وائٹ ہاؤس کی ترجمان جین ساکی کے مطابق بائیڈن اپنے خطاب میں یوکرین تنازع کے مختلف پہلوؤں پر بھی تبادلہ خیال کریں گے۔
امریکی آئین کے آرٹیکل دو کے سیکشن تین کی شق ایک کے مطابق صدر کو "وقتاً فوقتاً کانگریس کو وفاق کی صورتِ حال کے متعلق معلومات دینا ہوتی ہیں اور انہیں کانگریس کو ایسے اقدامات تجویز کرنا ہو تے ہیں جو ان کے خیال میں ضروری اور مناسب ہوں۔ اسے 'اسٹیٹ آف دی یونین' خطاب کہا جاتا ہے۔
یہ خطاب ایوان نمائندگان، سینیٹ، سپریم کورٹ اور ڈپلومیٹک کور کے ارکان اور جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کی موجودگی میں ایوانِ نمائندگان کی عمارت میں ہوتا ہے۔
اس کی تاریخ دونوں ایوانوں سے منظور شدہ ایک قرارداد کے ذریعے طے کی جاتی ہے۔
سن1934 تک ’سالانہ پیغام‘ کہلانے والا یہ خطاب ہر سال دسمبر میں کیا جاتا تھا۔ اس کے بعد سے یہ خطاب جنوری یا فروری میں ہونے لگا۔
پہلا اسٹیٹ آف دی یونین خطاب آٹھ جنوری 1790 میں جارج واشنگٹن نے کیا تھا جو صرف 1089 الفاظ پر مشتمل تھا۔ یہ اب تک امریکی تاریخ کا سب سے مختصر' اسٹیٹ آف دی یونین' خطاب ہے۔
صدر بائیڈن کا اس سے قبل خطاب اسٹیٹ آف دی یونین کیوں نہیں تھا؟
صدر بائیڈن نے گزشتہ برس بھی کانگریس کے مشترکہ اجلاس سے خطاب کیا تھا لیکن اس خطاب کو 'اسٹیٹ آف دی یونین' کا نام نہیں دیا گیا۔
اسٹیٹ آف دی یونین خطاب میں عموماً صدر اپنی گزشتہ برس کی کارکردگی کا ذکر کرتے ہیں اور اپنے آئندہ کے اہداف کے بارے میں کانگریس کو آگاہ کرتے ہیں ۔ لیکن گزشتہ برس صدر بائیڈن نے کانگریس سے یہ خطاب اپنی حکومت کے 100 دن مکمل ہونے پر کیا تھا۔
عام طور پر‘اسٹیٹ آف دی یونین‘ خطاب جنوری یا فروری میں ہوتا ہے جب کہ صدر کی حلف برداری بھی سال کے آغاز میں ہوتی ہے۔صدر اس تقریب سے اپنا افتتاحی خطاب کر چکے ہوتے ہیں جس میں اپنی مستقبل کی پالیسی اور اہداف بھی بیان کیے جاتے ہیں اس لیے کانگریس میں پہلے مشترکہ اجلاس سے خطاب کے لیے رسمی طور پر 'اسٹیٹ آف دی یونین' کا عنوان اختیار نہیں کیا جاتا۔
ڈیزگنیٹڈ سروائیور کیا ہے؟
امریکہ میں یہ روایت چلی آ رہی ہے کہ ہر 'اسٹیٹ آف دی یونین' خطاب سے پہلے ایک شخص کو نامزد کیا جاتا ہے۔ یہ صدر کی کابینہ کا ایک رکن ہوتا ہے جو کسی تباہ کن آفت میں صدر اور ان کی جگہ لینے کے اہل تمام افراد کی ہلاکت کی صورت میں صدارت سنبھالنے کا اہل ہوتا ہے۔
صدر کے خطاب سے کئی ہفتے قبل نامزد کیے جانے والے ڈیزگنیٹڈ سروائیور یعنی 'نامزد زندہ بچنے والا' کی شناخت صیغہ راز میں رکھی جاتی ہےجسے صدر کے خطاب کے دن ایک خفیہ مقام پر لے جایا جاتا ہے اور صدر کے وائٹ ہاؤس میں واپس آنے اور دیگر رہنماؤں کے کیپٹل ہل یعنی کانگریس کی عمارت سے چلے جانے تک اسے حفاظت میں رکھا جاتا ہے۔