امریکی صدر جو بائیڈن اور کینیڈا کے وزیر اعظم جسٹن ٹروڈو نے جمعہ کے روز بائیڈن کے کینیڈا کے دورے کے دوران آمرانہ حکومتوں کے خلاف ایک ساتھ کھڑے ہونے کا عہد کیا، جس سے اہم معدنیات اور سیمی کنڈکٹرز کے لیے دوسرے ممالک پر انحصار کم کیا جا سکے گا۔
کینیڈا کے پاس بیٹریاں اور الیکٹرک گاڑیاں بنانے میں استعمال ہونے والی اہم معدنیات کی افراط ہے، لیکن چین اس وقت عالمی مارکیٹ پر چھایا ہوا ہے ۔
جمعے کے روز بائیڈن نے اوٹاوا میں کینیڈین پارلیمنٹ سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ مجھے یقین ہے کہ ہمارے پاس مل کر کام کرنے کا ایک ناقابل یقین موقع دستیاب ہے تاکہ کینیڈا اور امریکہ یہاں شمالی امریکہ میں قابل بھروسہ اور لچکدار سپلائی چینز کے لیےدرکار ہر وہ چیز حاصل اور فراہم کر سکیں جس کی ہمیں ضرورت ہے۔
بائیڈن نے مزید کہا کہ ہماری مشترکہ خوشحالی ہماری مشترکہ سلامتی سے گہرا تعلق رکھتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ نیٹو کے رکن کے طور پر دونوں ملک نیٹو کے علاقے کے ایک ایک انچ کا دفاع کریں گے۔
ٹروڈو نےجو اہم معدنیات اور صاف ٹیکنالوجی کی پروڈکشن بڑھانے پر مرکوز ایک منصوبہ تیار کر رہے ہیں، کہا کہ دونوں ملک یوکرین کے ساتھ مل کر کھڑے رہیں گے۔
ٹروڈو نے کہا کہ ہمارے طرز زندگی کو ایک ہی وقت میں متعدد خطرات کا سامنا ہے۔ جس میں سیکیورٹی، آب و ہوا کی تبدیلی اور اقتصادی معاملات شامل ہیں ۔
بائیڈن نے اوٹاوا کا دورہ چینی صدر شی جن پنگ کے ماسکو کے دورے کے ایک ہفتے سے بھی کم وقت کے بعد کیا۔
ٹروڈو نے کہا کہ اب جب کہ مسابقت میں اضافہ ہورہا ہے جس میں چین کی تیزی سے بڑھتی ہوئی جارحانہ مسابقت شامل ہے، یہ ضروری ہوگیا ہے کہ ہم اب ایک دوسرے کی جانب متوجہ ہوں اور شمالی امریکہ میں سیمی کنڈکٹرز سے لے کر سولر پینل بیٹریوں سمیت ہر چیز کی مارکیٹ کو فروغ دیں۔
اس خبر کا مواد رائٹرز سے لیا گیا ہے