امریکی عہدے داروں نے کہاہے کہ اسامہ بن دلان کے اپنے ہاتھ کی لکھی ہوئی ڈائری سے یہ پتا چلتا ہے کہ انہوں نے اپنے پیروکاروں پرامریکہ میں بڑے پیمانے کے حملے کرنے پر زور دیاتھا ۔
میڈیا رپورٹوں میں عہدے داروں کے حوالے سے بتایا گیا ہے کہ ڈائری سے القاعدہ کی حکمت عملی، ممکنہ اہداف اور حملوں کے طریقہ کار کے بارے میں جاننے میں مدد ملی ہے۔
ڈائری میں امریکہ کے ریلوے کے نظام پر حملوں کے منصوبوں کی تفصیلات بھی دی گئی ہیں اور ان حملوں کی اہمیت پر روشنی ڈالی گئی ہے۔
عہدے داروں نے ، جنہوں نے اپنا نام ظاہر نہیں کیا ،کہاہے کہ ڈائری میں ایک اور جگہ بن لادن نے اس خیال کا اظہار کیا ہے کہ نائین الیون جیسا ایک اور بڑا حملہ امریکی پالیسی میں کوئی بڑی تبدیلی لانے سبب بن سکتا ہے۔
خیال کیا جاتا ہے کہ ابیٹ آباد میں دو مئی کے آپریشن کے دوران امریکی نیوی کے سیلز کمانڈوز کے ہاتھ لگنے والی ڈائری اسامہ کے اپنے ہاتھ کی تحریر ہے۔
امریکی انٹیلی جنس عہدے دار ایبٹ آباد میں واقع بن لادن کے احاطے سے ملنے والی کمپیوٹر ہارڈ ڈرائیوز اور دستاویزات کے مطالعے میں مصروف ہیں۔
عہدے داروں کا کہناہے کہ فی الحال انہیں امریکہ یا مغربی ممالک پرحملے کے کسی بڑے منصوبے کی نشان دہی نہیں ہوئی۔