رسائی کے لنکس

سمندری طوفان بپرجائے پاکستان اور بھارت کے ساحلی علاقوں سے ٹکرا گیا


سمندری طوفان بپر جائے بھارتی ریاست گجرات کے کچھ ساحلی حصوں اور ہمسایہ ملک پاکستان کے جنوبی ساحل تک پہنچ گیا ہے۔ فوٹو اے ایف پی
سمندری طوفان بپر جائے بھارتی ریاست گجرات کے کچھ ساحلی حصوں اور ہمسایہ ملک پاکستان کے جنوبی ساحل تک پہنچ گیا ہے۔ فوٹو اے ایف پی

سمندری طوفان بپر جائے بھارتی ریاست گجرات کے کچھ ساحلی حصوں اور ہمسایہ ملک پاکستان کے جنوبی ساحل تک پہنچ گیا ہے۔ طوفان کے ٹکرانے کے بعد متاثرہ علاقوں کو تیز ہواؤں اور موسلادھار بارش نے اپنی لپیٹ میں لے لیا ہے۔

ایسوسی ایٹڈ پریس کی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ بارش اس قدر شدید ہے کہ ساحلی علاقے تاریکی میں ڈوب گئے جب کہ تیز ہوائیں انخلا اور امدادی کاموں میں رکاوٹ بن رہی ہیں۔

حکام کا کہنا ہے کہ طوفان کے باعث آئندہ دو تین روز تک چیلنجز کا سامنا رہے گا ۔ ماہرین کا کہنا تھا کہ ساحلی علاقوں سے طوفان ٹکرانے کے وقت اس کی رفتار 140 کلومیٹر فی گھنٹہ تک ہو سکتی ہے۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق ممکنہ طور پر طوفان بپر جائے کی زد میں آنے والے علاقوں سے بھارت اور پاکستان کے حکام نے ایک لاکھ 80 ہزار کے لگ بھگ افراد کو پہلے ہی محفوظ مقامات پر منتقل کر دیا ہے۔

ایک نیوز کیمرہ مین طوفان کی اونچی لہر کو فلم بند کرنے کی کوشش کر رہا ہے۔ فوٹو اے ایف پی
ایک نیوز کیمرہ مین طوفان کی اونچی لہر کو فلم بند کرنے کی کوشش کر رہا ہے۔ فوٹو اے ایف پی

کراچی سے سدرہ ڈار کی رپورٹ کے مطابق چیف میٹرولوجسٹ سردار سرفراز نے کہا ہے کہ طوفان بھارتی گجرات کے ساحل تک پہنچ چکا ہے، اسے مکمل طور پرعلاقے سے گزرنے میں 4 سے 5 گھنٹے لگیں گے۔ انتہائی شدید سمندری طوفان" پچھلے چند گھنٹوں سے مشرق اور شمال مشرق کے قریب بڑھ رہا ہے ۔

اب سے کچھ گھنٹے قبل کی اطلاعات کے مطابق طوفان وقت کراچی سے 245 کلومیٹر، ٹھٹھہ سے 200 کلومیٹر اور کیٹی بندر سے 150 کلومیٹر جنوب میں موجود تھا ۔ انتہائی شدید سمندری طوفان "بیپرجوئی" کے لینڈ فال کا عمل ہندوستانی گجرات کے ساحل اور پاکستان ہندوستان سرحد کے ساتھ شروع ہوا اور آدھی رات تک مکمل ہونے کا امکان ہے۔

پی ڈی ایم اے سندھ کا صوبائی ایمرجنسی آپریشن سینٹر، کراچی مسلسل سسٹم کی نگرانی کر رہا ہے اور اسی کے مطابق اپ ڈیٹ جاری کرےگا۔ پی ادی ایم اے نے عوام سے درخواست ہے کہ وہ احتیاطی تدابیر پر اور حکومتی ہدایات پرعمل کریں۔

ٹھٹھہ ضلع میں کیٹی بندر کے ساحلی علاقے سے مقامی آبادی کا انخلا چند روز سے جاری تھا۔ فوٹو اے ایف پی
ٹھٹھہ ضلع میں کیٹی بندر کے ساحلی علاقے سے مقامی آبادی کا انخلا چند روز سے جاری تھا۔ فوٹو اے ایف پی

پی ڈی ایم اے کے مطابق ، طوفان سے ممکنہ طور پرٹھٹھہ، سجاول، بدین، تھرپارکر، میرپورخاص اور عمرکوٹ اضلاع میں آج سے 17 جون کے درمیان 100-120 کلومیٹرفی گھنٹہ سے 140 کلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے تیز ہواؤں کے ساتھ گرج چمک کے ساتھ شدید موسلا دھار بارش کا خدشہ ہے۔آج اور کل تک کراچی، حیدرآباد، ٹنڈو محمد خان، ٹنڈو الیار، شهيد بينظيرآباد, سانگھڑ اضلاع میں چند موسلادھار بارشوں اور 40-60 کلومیٹر فی گھنٹہ کی تیز ہواؤں کے ساتھ گردو غبار اور گرج چمک کے ساتھ بارش کا امکان ہے۔ این ڈی ایم اے نے طوفان سے کراچی میں اربن فلڈنگ کا خدشہ ظاہر کیا ہے۔

پی ڈی ایم اے کی ایڈوائزری میں کہا گیا ہے کہ تیز ہوائیں کچے مکانوں کو نقصان پہنچا سکتی ہیں ۔ کیٹی بندر اور آس پاس کے مقام پر تین سے چارمیٹر (10-12 فٹ) کا طوفان متوقع ہے۔ سندھ کی ساحلی پٹی پر صورتحال شدید ہونے کا خطرہ ہے، لہریں 2.5-2 میٹر تک جا سکتی ہیں۔ماہی گیروں کو مشورہ دیا ہ گیاہے کہ وہ 17 جون تک کھلے سمندر میں نہ جائیں جب تک کہ طوفان کا خطرہ ختم نہ ہو جائے ۔

بھارتی ریاست گجرات میں حفاظتی انتظامات مکمل

بھارت میں بھی طوفان کے خطرے کے ممکنہ اثرات کی پیش گوئی کی جا رہی ہے۔

بھارتی ذرائع ابلاغ کے مطابق بپر جائے متوقع طور پر شام چار سے آٹھ بجے کے درمیان ریاست گجرات کے ساحلی علاقوں سے ٹکرا سکتا ہے۔

بھارتی محکمۂ موسمیات کے مطابق بپر جائے گجرات سے 200 کلو میٹر دور ہے جو آج شام سراشٹرا اور کچھ کے اضلاع سے ٹکرائے گا اور اس دوران تیز بارش بھی متوقع ہے۔

شہر جب طوفانوں میں گھرا ہو تو شہریوں کو کیا کرنا چاہیے؟
please wait

No media source currently available

0:00 0:02:45 0:00

ریاست گجرات میں پہلے ہی اورنج اور ییلو الرٹ جاری کیا جا چکا ہے جب کہ ساحلی علاقوں سے 74 ہزار افراد کو محفوظ مقامات پر منتقل کیا گیا ہے۔

ویسٹرن ریلویز کا کہنا ہے کہ مسافروں کے تحفظ کے پیشِ نظر 76 مسافر ٹرینیں معطل کر دی گئی ہیں جب کہ گجرات کے دو مشہور مندروں، سومناتھ اور دوارکادش کو زائرین کے لیے بند کر دیا گیا ہے۔

XS
SM
MD
LG