پاک ایران سرحد کے قریب ایک دھماکے میں چار افراد ہلاک اور پانچ زخمی ہوگئے ہیں۔
ڈپٹی کمشنر پنجگور جبار بلوچ نے وائس آف امریکہ کو بتایا کہ ضلع کے تاجر ایک گاڑی میں اپنے مویشی فروخت کرنے کے لئے ایران لے جارہے تھے کہ راستے میں ایران کی سرحد کے قریب چیدگی کے علاقے میں گاڑی نا معلوم شرپسندوں کی طرف سے زیر زمین چھپائی گئی بارودی سُرنگ سے ٹکراگئی۔
دھماکے سے چار افراد موقع پر ہی ہلاک ہوگئے جب کہ پانچ دیگر زخمی ہوئے۔ دھماکے سے گاڑی میں موجود مویشی بھی مارے گئے۔
ڈپٹی کمشنر کے بقول ہلاک و زخمی ہونے والے افراد مقامی باشندے ہیں جو مو یشیوں کی خر ید و فروخت کا کام کر تے تھے۔ تاحال کسی گروپ یا تنظیم کی طرف سے دھماکے کی ذمہ داری قبول نہیں کی گئی۔
ضلع پنجگور کی سرحدیں ایران سے مختلف مقامات پر ملتی ہیں اس ضلع کے دشوار گزار راستے انسانوں اور منشیات اسمگل کرنے اور ایران سے غیر قانونی پٹرولیم کی مصنوعات لانے کےلئے کافی مشہور ہیں۔
بلوچ علیحدگی پسند تنظیموں کے عسکریت پسند اس ضلع میں کافی سرگرم عمل جہاں وہ دوسرے صوبوں سے علاقے میں محنت مزدوری کے لیے آنے والوں اور ایران کے راستے یورپ و امر یکہ جانے والوں کو نشانہ بناتے ہیں۔
ایران کی سرحدی فورسز بھی اس ضلع کے مختلف علاقوں میں مارٹر گولے پھینکنے اور بعض اوقات اسمگلنگ کا سامان لانے والی گاڑیوں کا پیچھا کرکے انھیں نشانہ بھی بناتی آئی ہیں۔
رواں سال جون کے مہینے میں ایران کی سرحدی فورسز نے ایک گاڑی کو توپ کی گولے سے نشانہ بنایا تھا جس سے گاڑی تباہ اور ڈرائیور ہلاک ہوگیا تھا، جبکہ اسی ضلع میں فضائی حدود کی خلاف ورزی پر پاک فضائیہ نے ایران کے ایک بغیر پائلٹ کے جاسوس طیارے کو نشانہ بنا کر گرایا تھا۔