پاک افغان سرحد کے قریب بارودی سرنگ کے ایک دھماکے میں فرنٹیر کور بلوچستان کا ایک اہلکار ہلاک ہوگیا ہے جب کہ پاکستانی فوج نے ایک کارروائی میں چار دہشت گردوں کو ہلاک کرنے کا دعویٰ کیا ہے۔
لیویز حکام نے بتایا ہے کہ فر نٹیر کور بلوچستان کے اہلکار چمن کے علاقے روغانی میں پاک افغان سرحد پر معمول کے پیدل گشت پر تھے کہ اسی اثناء میں ایک اہلکار کا پاؤں زیر زمین چھپائی گئی باردوی سرنگ پر آگیا جس سے ایف سی اہلکار موقع پر ہی ہلاک ہوگیا۔
واقعے کے بعد فرنٹیر کور بلوچستان نے علاقے کو گھیرے میں لے لیا اور جائے واقعہ سے شواہد جمع کیے۔ حکام نے حساس علاقہ ہونے کے باعث میڈیا کو علاقے میں کوریج کی اجازت نہیں دی۔
دریں اثناء پاکستانی فوج کے شعبۂ تعلقاتِ عامہ کے طرف سے جاری ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ بلوچستان کے ضلع ژوب کے علاقے قمر دین کاریز میں فوج کی ایک کارروائی میں چار دہشت گرد ہلاک ہوگئے ہیں۔
بیان کے مطابق دہشت گردوں نے سیکورٹی فورسز کے کیمپ پرحملہ کیا تھا جس پر جوابی کاروائی کی گئی۔ ہلاک دہشت گردوں کے قبضے سے بھاری مقدار میں اسلحہ اور گولہ بارود بھی برآمد ہوا ہے۔
حملے کی ذمہ داری کالعدم تحر یکِ طالبان پاکستان کے تر جمان محمد خراسانی نے میڈیا کو بھیجے جانے والے ایک بیان میں قبول کرلی ہے۔
رواں ماہ کے دوران پاک افغان سرحد کے قر یب چمن بازار میں ایک خودکش حملے میں پولیس کے ایک اعلیٰ افسر ساجد مومند جبکہ کوئٹہ میں ٹارگٹ کلنگ کے ایک واقعے میں ایک اور پولیس افسر سمیت چار اہلکار ہلاک ہوچکے ہیں۔
ان واقعات کی ذمہ داری کالعدم تحر یک طالبان اور اس سے الگ ہونے والے ایک دھڑے جماعت الاحرار نے قبول کی ہے۔
وفاقی اور صوبائی حکومت کا کہنا ہے کہ ان واقعات کے بعد پاکستان اور افغانستا ن کے درمیان سرحدی اضلاع اور صوبائی دارالحکومت میں سکیورٹی مزید سخت کردی گئی ہے۔